ہالی ووڈ پروڈیوسر کیخلاف میگا ریپ کیس؛ متاثرہ اداکاراؤں کے ہولناک بیانات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
ہالی ووڈ فلم انڈسٹری کے معروف پروڈیوسر اور انٹرٹینٹمنٹ کمپنی کے مالک ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی زیادتی مقدمات کی سماعت پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف فلم پروڈیوسر پر 2017 میں جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی تینوں خواتین نے جج کے سامنے اپنے بیانات قلم بند کرائے۔
علاوہ ازیں عدالت میں ملزم کے خلاف کچھ گواہ بھی پیش ہوئے جنھوں نے ان واقعات کی تصدیق کی۔
ایک متاثرہ خاتون جیسیکا نے بتایا کہ مجھے 2013 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور خاموش رہنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا گیا۔
دوسری متاثرہ خاتون مریم ہیلی نے عدالت کو بتایا کہ میری رضامندی کے بغیر 2006 میں ان کے ساتھ زبردستی جنسی زیادتی کی گئی۔
تیسری متاثرہ خاتون کجا سکولا نے بتایا کہ ہاروی وائنسٹن نے 2005 میں انھیں زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
متاثرہ خواتین کے وکیل نے فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کو جنسی درندہ قرار دیتے ہوئے سخت سے سخت سزا کی درخواست کی۔
اس موقع پر تینوں خواتین پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں جنھیں پانی اور ٹشو پیپر پیش کیا گیا۔ ججز اور وکلا بھی جذباتی ہوگئے۔
عدالت کی سماعت ملتوی کردی گئی۔ اگلی سماعت میں اب ہاروی وائنسٹن کے وکلا متاثرہ خواتین اور گواہوں پر جرح کریں گے اور اپنے دلائل پیش کریں گے۔
ممکنہ طور پر معروف فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن بھی اپنے خلاف لگائے گئے الزامات پر عدالت میں بیان ریکارڈ کروائیں گے۔
یاد رہے کہ فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کو اداکاراؤں کو جنسی زیادتی مقدمے میں 2020 میں دی گئی 23 سال قید کی سزا کو 2024 میں نیویارک کورٹ نے کالعدم قرار دیدیا تھا۔
جس پر ان خواتین نے سزا کو بحال کرانے کے لیے نیویارک کی اپیل کورٹ میں درخواستیں جمع کرائی تھیں اور اب دوبارہ ٹرائل ہو رہا ہے۔
اگر دوبارہ ٹرائل میں وہ بے قصور ہوتے ہیں اور سزا انہیں مکمل طور پر پہلے کیس سے آزاد کردیتی ہے، تو بھی وہ 16 سال قید کے کیس میں جیل میں ہی رہیں گے۔
واضح رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر 80 سے زائد خواتین نے جنسی زیادتی اور ہراسانی کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد ہی دنیا میں ’می ٹو مہم‘ شروع ہوئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہاروی وائنسٹن فلم پروڈیوسر جنسی زیادتی
پڑھیں:
کالے جادو سے انکار پر شوہر نے کھولتا سالن بیوی کے چہرے پر انڈیل دیا
بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کولم میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک شخص نے کالا جادو کے عمل میں شریک ہونے سے انکار پر اپنی بیوی کے چہرے پر گرم مچھلی کا سالن انڈیل دیا۔
واقعے میں خاتون بری طرح جھلس گئیں اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً 10 بجے پیش آیا، 36 سالہ متاثرہ خاتون کے شوہر نے مبینہ طور پر ایک عامل سے ملاقات کی اور گھر واپس آ کر اپنی بیوی سے کہا کہ وہ بال کھول کر اس کے سامنے بیٹھے تاکہ وہ اس کے گلے میں تعویز ڈال سکے اور راکھ لگا سکے۔
خاتون کے انکار پر شوہر نے غصے میں آ کر چولہے پر پک رہی مچھلی کی گرم گریوی اس کے چہرے پر پھینک دی، جس سے وہ چہرے اور گردن سے جھلس گئی، خاتون کی چیخیں سن کر پڑوسی مدد کے لیے پہنچے اور انہیں نجی اسپتال منتقل کیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کا یقین تھا کہ اس کی بیوی پر جنات یا بدروح کا سایہ ہے، اور وہ ماضی میں بھی اسے کئی بار تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے، متاثرہ خاتون نے اس سے قبل بھی اپنے شوہر کے خلاف مارپیٹ کی شکایت درج کروائی تھی، تاہم بعد میں اسے صرف وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔
متاثرہ خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس کا شوہر اکثر ایک عامل کے پاس جاتا تھا جو کالا جادو کرتا تھا اور اسے بیوی پر راکھ لگانے اور تعاویز پہننے کے لیے کہتا تھا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف خطرناک ہتھیار یا ذریعے سے نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔