ماہرہ خان نے ’لَوگُرو’ کی بی ٹی ایس ویڈیو مداحوں کے ساتھ شیئر کردی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سپر اسٹار ماہرہ خان نے اپنی فلم ’لَوگُرو’ کی بی ٹی ایس جھلکیاں مداحوں کے ساتھ شیئر کردیں۔
بڑی عید پر پاکستان بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز ہونے والی فلم لو گرو کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہورہے ہیں۔ ایسے میں فلم کی مرکزی اداکارہ ماہرہ خان نے بھی مداحوں کے ساتھ فلم کی شوٹنگ کے دوران کی جھلکیاں شیئر کی ہیں۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں ماہرہ کو لندن کے مختلف مقامات پر شوٹنگ کرواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس میں وہ انتہائی سنجیدگی سے اداکاری کر رہی ہیں جبکہ کچھ شرارتی لمحات بھی شامل ہیں۔
اس ویڈیو کو مداحوں اور فلمی شائقین کی جانب سے بےحد پسند کیا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ فلم عید الاضحیٰ پر مقامی اور دنیا بھر کے سنیما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کی جائے گی جس کا مداحوں کو بےصبری سے انتظار ہے۔
فلم کا پروموشنل گانا ’آتینوں موج کراواں’ اور ٹائٹل سانگ ‘دل توڑن والیا‘ بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔
طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔
ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔