فیروز خان سے متعلق بیان پر نادیہ افگن کو قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ اداکارہ نادیہ افگن نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکار فیروز خان کے مداحوں کی جانب سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
نادیہ افگن نے حال ہی میں ایک ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں اداکار فیروز خان کے مداحوں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ نادیہ افگن نے شو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے فیروز خان کے کام کرنے کے انداز پر تنقید کی تھی، جس پر ان کے مداحوں کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ مداحوں نے سوشل میڈیا پر دھمکیاں دیتے ہوئے کہا، ’’ہم تمہیں مار ڈالیں گے‘‘ یا ’’تمہاری جان لے لیں گے‘‘۔ نادیہ افگن نے کہا، ’’مجھے یہ سن کر افسوس ہوا، لیکن میں جانتی ہوں کہ مجھے اداکاری آتی ہے۔‘‘
اداکارہ کے مطابق دھمکیاں زیادہ تر نئے اور نامعلوم سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے آئیں، جنہوں نے ان کو خوف زدہ کر دیا۔ شو میں موجود سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’خوشی ہے کہ اب تنقید کا رخ ہماری بجائے تمہاری طرف ہو گیا ہے۔‘‘
نادیہ افگن نے مزید کہا کہ کچھ فنکار اور لکھاری ان کی باتوں کو سراہ رہے ہیں، لیکن کچھ مداح واقعی خطرناک حد تک آگے جا رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نادیہ افگن فیروز خان
پڑھیں:
علیزے شاہ کا عیدالاضحیٰ کے حوالے سے جذباتی پیغام؛ مداحوں سے اپیل
پاکستانی اداکارہ علیزے شاہ نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک انتہائی حساس اور جذباتی پیغام شیئر کیا ہے جو صارفین کے دلوں کو چھو گیا۔ انہوں نے قربانی کے اسلامی روایت کے احترام کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں علیزے نے لکھا: ’’کافی عرصے سے میرے دل میں یہ بات تھی۔ میں جانتی ہوں قربانی ایک سنت ہے، حضرت ابراہیمؑ کی عظیم قربانی کی یادگار ہے۔ لیکن کیا ہم اس کی روح کو برقرار رکھ پا رہے ہیں؟‘‘
اداکارہ نے اپنے پیغام میں خاص طور پر زور دیا: ’’خون آلود تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں، جانوروں کے خوف اور درد کو میمز نہ بنائیں، قربانی کے جانوروں کے سائز اور تعداد کے فخریہ پوسٹس کے بجائے عاجزی کو فروغ دیں‘‘۔
علیزے نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’میں ہر سال سڑکوں پر بہتے خون اور جانوروں کی آنکھوں میں خوف دیکھتی ہوں۔ وہ بول نہیں سکتے، لیکن محسوس ضرور کرتے ہیں۔ کیا ہم ان کے جذبات کا احترام نہیں کر سکتے؟‘‘
انہوں نے واضح کیا کہ یہ پیغام کسی کی مذہبی عقیدت پر تنقید نہیں بلکہ ایک درخواست ہے: ’’اسلام ہمیں رحم دلی اور احترام کا درس دیتا ہے۔ کیا ہم اسی روح کے ساتھ قربانی کا عمل انجام دے سکتے ہیں؟‘‘
اپنے پیغام کے اختتام پر علیزے نے کہا: ’’یہ میرا ذاتی نقطہ نظر ہے۔ آپ اس سے اختلاف کر سکتے ہیں، لیکن مجھے یہ بات کہنی تھی جو میرے دل پر بوجھ بنی ہوئی تھی۔‘‘
علیزے شاہ کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جہاں کچھ صارفین ان کے خیالات سے متفق ہیں جبکہ کچھ نے روایتی نقطہ نظر کو برقرار رکھا ہے۔ تاہم سب نے اس بات کو سراہا ہے کہ انہوں نے نہایت شائستگی اور احترام کے ساتھ اپنا موقف پیش کیا ہے۔