Nawaiwaqt:
2025-11-03@09:58:18 GMT

مینٹورز 2 کروڑ روپوں کیلئے برطرفی کے انتظار میں!

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

مینٹورز 2 کروڑ روپوں کیلئے برطرفی کے انتظار میں!

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے مینٹورز کو فارغ ہونے کے فیصلے کے باوجود شعیب ملک کے علاوہ کوئی مستعفیٰ نہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس اگست میں پی سی بی نے چیمپئینز کپ کے 5 مینٹورز کا اعلان کیا تھا، ان میں مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد، شعیب ملک اور وقار یونس شامل تھے،ان کی ماہانہ 50 لاکھ روپے تنخواہ آغاز سے ہی زیربحث رہی، حال ہی میں کرکٹ بورڈ نے مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر چیمپئنز کپ کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس کی جگہ پینٹنگولر کپ کی واپسی موقع ہے۔مینٹورز 2 کروڑ روپے کیلئے اپنی بورڈ کی طرف سے اپنی برطرفی کا انتظار کررہے ہیں۔شعیب ملک نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے پہلے ہی مستعفی ہوگئے تھے لیکن دیگر 4 مینٹورز نے اب تک چپ سادھی ہوئی ہے، ان میں بعض کو برطرفی کے پروانے کا انتظار ہے چونکہ پھر وہ معاہدے کے تحت 4 ماہ کی تنخواہ یعنی 2 کروڑ روپے کا کلیم کرسکیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے چند روز قبل مینٹورز کو دیگر ذرائع سے پیغام پہنچا دیا تھا کہ اب ان کی ضرورت نہیں رہی، حکام کو لگتا تھا کہ شاید اب وہ ازخود مستعفی ہوجائیں لیکن مینٹورز نے ایسا نہ کیا جس پر بورڈ کو کوئی دوسرا آپشن دیکھنا پڑے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت مینٹورز کے انٹرویوز ہو رہے تھے تب انھوں نے ایسی کہانی بتا کر پیش کی کہ بورڈ کی کُل وقتی ملازمت قبول کر کے انھیں کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑے گا، کوچنگ کی اسائنمنٹس، ٹی وی پروگرامز،کمنٹری و لیگز سے انھیں بھاری آمدنی ہوتی ہے جسے چھوڑ کر وہ صرف ملک کی خدمت کیلئے آنا چاہتے ہیں، یوں انھیں ریکارڈ تنخواہ پر رکھا گیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ تقرری کے باوجود بیشتر نے بورڈ کو مختلف کہانیاں سنا کراپنے دیگر کام جاری رکھے، چند ماہ ہی بھاری تنخواہیں دینے کے بعد حکام کو اندازہ ہوگیا کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے بعض مینٹورز نے پی سی بی کو یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں ہٹایا گیا تو ٹی وی پر تنقید شروع کردیں گے، حکام چاہتے ہیں کہ ان میں سے چند سابق اسٹارز کو کوئی اور ذمہ داری سونپ دیں اس کیلئے تنخواہ بھی آدھی کردی جائے گی، ابھی باضابطہ طور پر کسی کو کوئی پیشکش تو نہیں ہوئی لیکن غور جاری ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے ایوری ڈینیس پیکسار کے ورکر عثمان علی کی غیر قانونی برطرفی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا۔معمولی سی بات پر کمپنی انتظامیہ نے یک جنبش قلم محنت کش کو ملازمت سے برطرف کردیا جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایوری ڈینیس پیکسار ایمپلائز یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد فرقان انصاری کی قیادت میں آئے ہوئے یونین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال اور یونین کے عہدیداران اور برطرف ملازم عثمان علی بھی موجود تھے۔خالد خان نے کہا کہ کمپنی انتظامیہ فیکٹری کے ماحول کو خراب نہ کرے اور غریب محنت کشوں سے روزگار نہ چھینا جائے۔معمولی غلطی پر تنبیہ لیٹر نکالا جاسکتا تھا لیکن عثمان علی کو ملازمت سے برطرف کر کے فیکٹری کے ماحول کو خراب کیا گیا ہے اور محنت کشوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔عثمان علی کی جبری برطرفی آئی ایل او قوانین اور لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اسے چیلنج کیا جائے گا اور غریب ملازم کی قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

گلزار ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو چیک اپ کیلئے پی کے ایل آئی لایا گیا