سکردو، تکریم شہداء کانفرنس کی تیاریوں کے حوالے سے کارنر میٹنگ
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
ممبر کونسل شیخ احمد علی نوری نے کہا کہ یہ مجلس کا سالانہ ایونٹ ہے اور جب سے مجلس بنی ہے، اس وقت سے اب تک اس عنوان سے یہ کانفرنس انعقاد کرتی چلی آ رہی ہے۔ شہداء شمع محفل کائنات ہیں اور انکا راستہ ہی ہدایت کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یکم جون کو حمایت مظلومین جہاں و تکریم شہداء کانفرنس یادگار شہداء سکردو میں شرکت کے حوالے سے سکردو میں ایک کارنر میٹنگ ہوئی جس میں سکردو میں مقیم اہلیان نور پور گول کے عمائدین اور جوانوں نے شرکت کی۔ رکن جی بی کونسل و پولیٹیکل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شیخ احمد علی نوری نے اس موقع پر عمائدین و جوانوں کو یکم جون کو یادگار شہداء پر منعقد ہونے والی اس عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجلس کا سالانہ ایونٹ ہے اور جب سے مجلس بنی ہے، اس وقت سے اب تک اس عنوان سے یہ کانفرنس انعقاد کرتی چلی آ رہی ہے۔ شہداء شمع محفل کائنات ہیں اور انکا راستہ ہی ہدایت کا راستہ ہے۔ ظالموں سے نفرت اور مظلوموں کی حمایت تشیع کا طرہ امتیاز ہے اور یہی ہماری سیاست کا بنیادی اساس بھی ہے۔ اس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی اور صوبائی قائدین گلگت بلتستان کے مسائل، عوامی حقوق، لینڈ ریفارم بل، منرلز اور مائنینگ پر بھی عوام کو حقائق سے آگاہ کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا راستہ
پڑھیں:
جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ کا عظیم الشان انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔ تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔ محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔
صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔ اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔