مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر آنے والے کل (اتوار) کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکیہ کے نمائندے اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو بھی شامل ہونا تھا۔
یہ دورہ اتوار کے روز رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے طے شدہ تھا لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے اس دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
اگر یہ دورہ مکمل ہو جاتا تو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن جاتے۔
اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ اس غیر سنجیدگی سے حساس معاملہ حل ہونے کے بجائے طول پکڑے گا۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سمجھ جانا چاہیے کہ فلسطین کے تنازع کا اس کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اس علاقے پر قبضہ کیا تھا اور تاحال مغربی کنارے کی سرحدوں اور فضائی حدود پر کنٹرول رکھتا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ صدر عباس کا ارادہ تھا کہ وہ غیر ملکی وزرائے خارجہ کی ایک اشتعال انگیز میٹنگ کی میزبانی کریں جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دیا جاتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست یقیناً اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی۔ اس لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی ہفتے مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی آباد کاریوں کے قیام کا اعلان کیا ہے، جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ ہم فلسطینی علاقوں میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس آئندہ جون میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو فروغ دینا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے وزرائے خارجہ اسرائیل نے

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل ترکیہ کا دورہ کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کے پاک افغان مزاکرات  سے قبل ترکی میں ہوں گے،

 پاک، افغان مذاکرات سے پہلے اسحاق ڈار کی ترکی آمد متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر اسحاق ڈار ترکی جائیں گے اور غزہ امن منصوبے پر 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں شرکت کیلیے پاکستان کی تیاری مکمل کرلی۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سائیڈ لائن سفارتی رابطوں کی فالو اپ میٹنگ ترکی میں ہوگی جبکہ پاک افغان ڈائیلاگ سے پہلے اسلام آباد میں اہم سفارتی مصروفیات جاری ہیں۔

خطے میں سفارتی سرگرمیاں تیز  ہیں  پاکستان کا فعال کردار سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • ترک وزیر خارجہ سے حماس کے سربراہ کی استنبول میں ملاقات
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو