Express News:
2025-06-02@06:41:58 GMT

یوم تکبیر اور معرکہ حق بنیان مرصوص

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم دن جب بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے مقام پر پانچ کامیاب ایٹمی دھماکے کیے۔ بلوچستان کے علاقے چاغی میں ارتعاش پیدا ہوا، ارتعاش دراصل پاکستان کے ناقابل تسخیر ہونے کا اعلان تھا، پاکستان کے ایٹمی دھماکوں سے خطے میں طاقت کا توازن برقرار ہوگیا اور پاکستان کو دنیا کی ساتویں، پہلی اسلامی ایٹمی ریاست ہونے کا اعزاز حاصل ہوا اور پاکستان نے بھارت کا خطے میں بالادستی کا خواب چکنا چور کر دیا۔

پاکستان نے ہمسایہ اور دشمن ملک بھارت کی برتری کا غرور خاک میں ملا دیا، اس دن کو یوم تکبیر کے نام سے موسوم کیا گیا۔ بھارت کے تکبر اور غرور کا یہ عالم تھا کہ اس کے سائنسدانوں کی طرف سے یہاں تک کہا گیا کہ کمپری ہینسو ٹیسٹ بین ٹریٹی CTBT بھارت کے لیے نہیں کمزور ممالک کے لیے ہے مگر خدا کو اس ارض وطن پر دشمنان اسلام کے عزائم کی کامیابی کسی صورت گوارانہ تھی جس کے چپے چپے پر ابھی تک پاکستان کا مطلب کیا لاالٰہ الا اللہ کے نعروں کی گونج سنائی دے رہی تھی۔

بھارت کے جارحانہ عزائم کی تکمیل کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔ جسے روکنے کے لیے پاکستانی عوام کے علاوہ عالم اسلام کے پاکستان دوست حلقوں کی طرف سے سخت ترین دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ پاکستان بھی ایٹمی تجربہ کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دے۔ پاکستان کے اس اقدام کو امریکا اور یورپ کی تائید حاصل نہ تھی۔

یہی وجہ تھی کہ امریکی صدر کلنٹن، برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر اور جاپانی وزیراعظم موتو نے پاکستان پر دباؤ ڈالا کہ پاکستان ایٹمی دھماکا نہ کرے ورنہ اس کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔ دوسری طرف بھارت کی معاندانہ سرگرمیوں کی صورتحال یہ تھی کہ بھارت نے ایٹمی دھماکا کرنے کے علاوہ کشمیر کی کنٹرول لائن پر فوج جمع کردی تھی۔

اس طرح پاکستان بھارت جنگ کا حقیقی خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔ بھارتی وزیر داخلہ اور امور کشمیر کے انچارج ایل کے ایڈوانی نے بھارتی فوج کو حکم دیا کہ وہ مجاہدین کے کیمپ تباہ کرنے کے لیے آزاد کشمیر میں داخل ہوجائے جب کہ بھارتی وزیر دفاع جارج فرنینڈس نے تو یہاں تک ہرزہ سرائی کی تھی کہ بھارتی فوج کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کردیا جائے گا۔

یہ سب کچھ پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات کی تیاریاں تھیں۔ یہ درست ہے کہ بھارت نے ایٹمی دھماکے کر کے ایک آزاد اور خود مختار ملک کی حیثیت سے اپنے حق کا استعمال کیا مگر یہ بات بھی اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا واضح مقصد صرف اور صرف پاکستان کو خوفزدہ کرنا تھا اور ایک طاقتور ملک ہونے کا ثبوت دیکر پاکستان سمیت پورے خطے کے ممالک پر اپنی برتری جتانا تھا۔

اس کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کا پاکستان کے بارے میں لہجہ ہی بدل گیا تھا۔’’تکبیر‘‘ کا مطلب ہے اللہ اکبر، اور یہ دن اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان نے اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کا اعلان کر دیا۔ ایٹمی تجربات نے ثابت کیا کہ پاکستان خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کریگا اور یوم تکبیر پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کا انجام عبرتناک ہو گا۔

وطنِ عزیز کے دفاع اور سلامتی کا تقاضہ تھا کہ تمام تر مصلحتوں اور دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملکی مفاد کے پیش نظر مشکل فیصلے کیے جائیں۔ عالمی دباؤ کے باوجود 28 مئی کو اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف اور پاکستانی فوج کے قومی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن بھی ہے۔

ہم ایٹمی پروگرام شروع کرنے پر ذوالفقار علی بھٹو اور ان سائنسدانوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنھوں نے اسے جاری رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی ولولہ انگیز شخصیت نے پاکستان کو دنیا میں وہ مقام دلایا جسے تاریخ میں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی اور روحِ رواں تھے اور ڈاکٹر ثمر مبارک تجرباتی ٹیم کے سربراہ سائنسدان تھے۔ کیسا عجیب اتفاق ہے کہ مئی کے مہینے میں ہی بھارت نے اپنے دیرینہ خواب کی تکمیل کے لیے پہلگام واقعے کو جواز بنا کر طاقت کے نشے میں پاکستان پر دھاوا بول دیا۔ پاکستان کی معاشی سیاسی اور سفارتی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اس بار بھی بھارت کا خیال تھا کہ وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا اور خطے میں ایک ناقابلِ تسخیر معاشی و فوجی قوت کے طور پر بہ آسانی تسلیم کر لیا جائے گا، لیکن جدید ترین ٹیکنالوجی، جدید ترین ہتھیاروں، عددی فوجی برتری اور اسرائیل کی کھلی امداد کے باوجود بھارت کے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے۔

بھارت کو ایسے دندان شکن جواب کی ہرگز توقع نہ تھی۔ اسے اسرائیل کی پشت پناہی، امریکی آشیر باد، فرانس کے فراہم کردہ رافیل طیاروں اور روسی جدید ترین دفاعی آلات کا کچھ زیادہ ہی گھمنڈ تھا۔ بدلے میں پاکستان کے شاہینوں نے اس کی توقعات کے برعکس شدید ترین اور منہ توڑ جواب دے کر اس کے غرور کو خاک میں ملا دیا تو اسے راہِ فرار اختیار کرنا پڑی۔

ہمارے سپوتوں نے دشمن پر جس دلیرانہ انداز میں اپنی دہاک بٹھائی ہے اْسے مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ مئی کا مہینہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ سنہری الفاظ میں یاد رہے گا۔ ہندوستان کو وہ سبق سکھایا ہے کہ ان کی آنیوالی نسلیں بھی یاد رکھیں گی، اگر آج ہم ایٹمی قوت کے حامل نہ ہوتے تو صورتِحال ایسی نہ ہوتی جیسی آج ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے 10 مئی 2025 کو آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کا آغاز بھارتی فوج کی بزدلانہ جارحیت کے رد عمل میں کیا گیا، جو 6 اور 7 مئی 2025 کو شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی شہادت ہوئی جس میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل تھے۔

پاکستان نے حملوں کا بدلہ لینے اور انصاف کی فراہمی کا عزم کیا تھا، پاکستانی فوج نے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا۔ دنیا نے دیکھا کہ کئی گنا بڑے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں چند گھنٹے لگے، جو طیارے بھارت کا غرور تھے اب راکھ اور نشان عبرت بن چکے ہیں۔ ہمارے شاہینوں نے دشمن پر کاری ضربیں لگائیں، یہ ہمارا دندان شکن جواب تھا۔ پاکستان کی بہادر اور پیشہ ورانہ مسلح افواج نے دشمن کو اسی کی زبان میں مؤثر اور بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا ہے اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا ہے۔

یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم

جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

دشمن کے فوجی اڈے، اسلحے کے انبار اور ایئر بیسز دیکھتے ہی دیکھتے سب کھنڈرات بن گئے، ان کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے اور اللہ کے فضل سے ناکام ہوگئے۔ہماری یہ کارروائی اس بوسیدہ نظریے کے خلاف تھی جو انسان دشمنی، جارحیت، مذہبی جنون اور تعصب پر قائم ہے، یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے، یہ افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ خود دار، غیرت مند اور باوقار پاکستانی قوم کی کامیابی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے پاکستان کی کہ پاکستان پاکستان نے بھارت کے کہ بھارت کے خلاف کے لیے تھا کہ

پڑھیں:

بھارت کی پراکسی جنگ ڈھکی چھپی نہیں رہی، مداخلت کے ثبوت موجود ہیں، فیلڈ مارشل

راولپنڈی(نیوز ڈیسک)آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، بھارت کی پراکسی جنگ اب ڈھکی چھپی نہیں رہی، ہمارے پاس بھارتی مداخلت کے ثبوت موجود ہیں، دشمن کے عزائم کو ہر صورت ناکام بنائیں گے، جو دشمن ہماری خودمختاری چیلنج کرےگا،اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ہائبرڈ خطرات کے خلاف پیشہ ورانہ مہارت اور اسٹریٹیجک فہم ناگزیر ہے، ریاستی ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے کوئٹہ میں قبائلی عمائدیں کے گرینڈ جرگے سے مشترکہ خطاب کیا، یہ جرگہ بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال پر قبائلی قیادت سے مشاورت کے لیے منعقد کیا گیا تھا جبکہ گرینڈ جرگے میں بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں جاری پراکسی وار پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، عاصم منیر
اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، بھارت کی پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، بھارت کی پراکسی جنگ ہماری قوم، ترقی اور امن کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے، پاکستان کے پاس بلوچستان میں بھارت کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی اور مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن کے ناپاک عزائم ہر صورت ناکام بنائیں گے، چاہے اندرونی ہو یا بیرونی، جو بھی دشمن ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے گا، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاک فوج ہر خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، بلوچستان کے امن پر کوئی سمجھوتہ ہرگز نہیں ہوگا، پاکستان کا مستقبل بلوچستان کے استحکام اور خوشحالی سے جڑا ہے، بہادر بلوچ عوام کے تعاون سے دشمن کا مقابلہ کریں گے اور اسے کچل دیں گے۔

فیلڈ مارشل نے بلوچستان میں کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بہادری کو بھی سراہا اور شہدا کے اہل خانہ کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔

ریاستی ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے، شہبازشریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں تخریب کاری کے ذریعے امن و ترقی کو نشانہ بنا رہا ہے، فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گرد گروہ عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دہشت گردوں کو معاشرتی جگہ نہیں ملنے دینی چاہیئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ریاستی ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے، بلوچستان کی ترقی کے لیے پیکجزمتعارف کروائے، اثرات عوام تک پہنچنے چاہئیں، بلوچ عوام نے قومی وحدت کے لیے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ دیرپاامن کے لیے دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی کامیابی ناگزیر ہے، حکومت، افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عوام دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں، امن دشمن عناصر کو کوئی جگہ نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور مددگاروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہوگی، بلوچستان میں ہائبرڈ خطرات کے خلاف پیشہ ورانہ مہارت ناگزیر ہے۔

جرگے کے اختتام پر قبائلی عمائدین نے حکومت اور افواجِ پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
مزیدپڑھیں:پانی کے نام پر دوسروں کو بلیک میل نہ کرو، یہ تمہارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ، تمہارا پانی بھی چین سے آتا ہے‘‘چینی پروفیسر نے بھارتیوں کو واضح پیغام دیدیا

متعلقہ مضامین

  • مداخلت کے ثبوت موجود ،بھارت کی پراکسی جنگ ڈھکی چھپی نہیں رہی،فیلڈ مارشل
  • یوم تکبیر:غیرت،قوت اور قوم پرستی کا دن
  • بھارت کی پراکسی جنگ ڈھکی چھپی نہیں رہی، مداخلت کے ثبوت موجود ہیں، فیلڈ مارشل
  • بھارت کی پراکسی جنگ ڈھکی چھپی نہیں رہی، مداخلت کے ثبوت موجود ہیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • معرکہ حق میں ناکامی، ہزیمت چھپانے کیلئے بھارت کا بلوچستان میں پراکسیز کا بے دریغ دوبارہ استعمال
  • معرکہ حق میں ناکامی چھپانے کیلئے بھارت کا پاکستان میں پراکیسز کا بے دریغ استعمال
  • وزیراعظم کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ، ’بنیان مرصوص‘ کے دوران مسلح افواج کی کارکردگی کو سراہا
  • معرکہ حق میں ناکامی: ہزیمت چھپانے کے لیے بھارت کا بلوچستان میں پراکسیز کا بے دریغ دوبارہ استعمال
  • دفاعی ٹارگٹ بنیان مرصوص کامیابی سے مکمل ہوا، اب معاشی ٹارگٹ پورے کرنے ہیں: رانا مشہود