بھارت کا فرانسیسی آڈیٹرز کو رافیل طیاروں تک رسائی دینے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بھارت کو خدشہ ہے کہ فرانسیسی آڈیٹرز اصل مقصد خراب کارکردگی کا الزام بھارتی فضائیہ پر ڈالنا ہے
بھارت کا پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کا پردہ فاش ہونے کے ڈرہے، امریکی جریدے
بھارت نے معرہ حق آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کے ہاتھوں اپنی عبرت ناک شکست کا پردہ فاش ہونے کے ڈر سے فرانسیسی آڈیٹرز کو رافیل طیاروں تک رسائی دینے سے انکار کردیا۔امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ رافیل بنانے کی فرانسیسی کمپنی ڈاسو طیاروں میں کسی بھی ممکنہ خرانی کا جائزہ لینے کے لیے بھارت آنا چاہتی تھی۔جریدے نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ بھارت کو خدشہ ہے کہ فرانسیسی آڈیٹرز اصل مقصد خراب کارکردگی کا الزام بھارتی فضائیہ پر ڈالنا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس تمام صورتحال میں بھارت نے فرانسیسی آڈیٹرز کو رافیل طیاروں تک رسائی دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔بھارت کے فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کو تباہ کردیا تھا جس پر فرانسیسی فوج نے اپنے پہلے رد عمل میں کہا تھا کہ رافیل کی کارکردگی کے حوالے سے صورتحال کا بغور جائزہ لینے کے لیے بھارت سے براہ راست معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی فوج کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ لڑائی میں بہت سے طیاروں نے حصہ لیا تھا اس لیے بہت سے پہلوو?ں کی تصدیق ہونا باقی ہے واقعے کی تفصیلات غیر یقینی ہیں۔تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس اس سے زیادہ سے زیادہ سیکھنے کا خواہشں مند ہے اگر واقعی رافیل طیارے مار گرائے تو یہ دو دہائیوں کی آپریشنل سروس کا پہلا واقعہ ہوگا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فرانسیسی ا ڈیٹرز رافیل طیاروں
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔