پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی اتنخاب کیلئے پولنگ جاری، ن لیگ اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سیالکوٹ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) سیالکوٹ سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی اتنخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ صبح 8 بجے سے جاری ہے، اس نشست پر مسلم لیگ ن ، پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی رہنماؤں سمیت 14 امیدوار مدمقابل ہیں، انتخابی حلقے میں سمبڑیال اور ڈسکہ کی 18 یونین کونسلز شامل ہیں، یہاں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔
بتایا گیا ہے کہ حلقے میں ن لیگ، پی ٹی آئی اور پی پی پی تینوں بڑی جماعتوں نے انتخابی مہم میں بڑے جلسوں کا انعقاد کیا، اس دوران ان پارٹیوں کے سیاسی قائدین بھی اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں شریک رہے، حلقے کے ووٹرز بھی ضمنی الیکشن میں بھرپور دلچسپی لے رہے ہیں جس کی وجہ سے یہاں عام انتخابات جیسا ماحول دیکھا جارہا ہے۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی ارشد وڑائچ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے، جس کے بعد ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن نے ان کی بیٹی حنا ارشد وڑائچ کو یہاں امیدوار نامزد کیا ہے، حنا ارشد کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فاخر نشاط میدان میں ہیں، اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف کامران زاہد چیمہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مسلم لیگ ن
پڑھیں:
65 ء کی جنگ کا پندرہواں روز‘ سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کا حملہ ناکام، بھارتی فوج کو بھاری نقصان
لاہور(این این آئی) 15 ستمبر 1965 کو جنگ کے پندرہویں روز پاک فوج نے سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی افواج کے ایک اور بڑے حملے کو پسپا کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔بھارت کی ایک کور نے بدیانہ، چونڈا اور ظفر وال کی پوزیشنز پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم پاکستانی فوج کی بھرپور مزاحمت کے باعث یہ منصوبہ ناکام ہوگیا، بعد ازاں بھارتی کمان نے حکمتِ عملی تبدیل کی مگر دوبارہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پسرور اور ہسری نالے کے محاذ پر پاکستانی آرٹلری کے بھرپور حملے سے بھارت کی 16 کیولری کے 4 ٹینک تباہ ہوئے جبکہ پاک فضائیہ کے 8 سیپر لڑاکا طیاروں کی بمباری کے باعث دشمن کو ہسری نالہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔اس کے ساتھ ہی پاک فوج نے گدرو سیکٹر میں بھارتی چوکی پر قبضہ کر لیا جہاں دشمن اپنے تمام ہتھیار اور آلات چھوڑ کر فرار ہوگیا، راجوڑی سیکٹر میں مجاہدین کے حملے کے نتیجے میں 21 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔دریں اثنا پاک فضائیہ نے سرینگر، آدم پور، جودھ پور، ہلواڑہ اور پٹھان کوٹ کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا اور ایک بھارتی Canberra بمبار طیارہ مار گرایا، دوسری جانب سیالکوٹ، جموں، واہگہ، اٹاری اور گدرو سیکٹر میں دشمن کے 22 ٹینک اور 51 گاڑیاں و گن پوزیشنز تباہ کر دی گئیں۔