پنجاب: عیدالاضحیٰ پر عارضی نصب ہونیوالے مکینیکل جھولوں پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
محکمہ داخلہ پنجاب نے عیدالاضحیٰ کے دوران عارضی نصب ہونے والے مکینیکل جھولوں پر پابندی عائد کر دی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کر دی اور تفریحی پارکس میں مستقل بنیادوں پر نصب مکینیکل جھولوں کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا۔ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں قائم تفریحی پارکس میں مستقل بنیادوں پر نصب مکینیکل جھولوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کئے جائیں، مستقل نصب مکینیکل جھولوں کے مالکان یا آپریٹرز متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں، ضلعی انتظامیہ تصدیق کرے کہ ہر مکینیکل جھولا حفاظت کے ضروری معیارات پر پورا اترتا ہے۔مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مستقل نصب جھولے جن کے تمام سکیورٹی پروٹوکولز پر عمل کیا جا رہا ہے ان پر پابندی نہیں لگائی گئی، پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کی تعطیلات میں شہریوں خصوصاً بچوں کی بڑی تعداد مکینیکل جھولوں کا استعمال کرتی ہے عارضی نصب جھولے سکیورٹی پروٹوکولز کے مطابق نہیں ہوتے اور اوور لوڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔عید تعطیلات کے دوران عارضی طور پر نصب ہونے والے مکینیکل جھولوں پر مکمل پابندی ہوگی، پنجاب بھر میں ضلعی انتظامیہ حکم نامے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مستقل نصب جھولے جن کے تمام سکیورٹی پروٹوکولز پر عمل کیا جا رہا ہے ان پر پابندی نہیں لگائی گئی، پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کی تعطیلات میں شہریوں خصوصاً بچوں کی بڑی تعداد مکینیکل جھولوں کا استعمال کرتی ہے عارضی نصب جھولے سکیورٹی پروٹوکولز کے مطابق نہیں ہوتے اور اوور لوڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔عید تعطیلات کے دوران عارضی طور پر نصب ہونے والے مکینیکل جھولوں پر مکمل پابندی ہوگی، پنجاب بھر میں ضلعی انتظامیہ حکم نامے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) ملک کی معروف پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 16 سے 59 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ملک کی بڑی یونیورسٹی کی فیسیں بڑھاتے ہوئے ایل ایل ایم کی فیس میں 7 ہزار 825 روپے کا اضافہ کردیا گیا، ایل ایل ایم کی فیس میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 59 فیصد اضافہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بی ایس سی، بی کام، بی بی اے، ایم بی اے کی فیس میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، ڈی فارمیسی کی فیس 18 ہزار سے بڑھا کر 23 ہزار کردی گئی، ایل ایل بی کی فیس میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ میڈیکل ڈپلومہ کی فیس 16 فیصد بڑھائی گئی ہے، یونیورسٹی سنڈیکٹ کی منظوری کے بعد سالانہ فیسوں میں اضافہ کیا گیا، فیسوں میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق رواں ماہ سے ہوگا۔(جاری ہے)
دوسری طرف پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے غیر تدریسی عملے کو اسسٹنٹ پروفیسر (ایڈہاک) کے طور پر تعینات کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر ملازمین کے اتحاد نے احتجاج کی کال دیدی، ملازمین نے اس فیصلے کو میرٹ اور قابلیت کے بلبوتے پر آگے بڑھنے کے راستے میں رکاوٹ قرار دے دیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے پی ایچ ڈی جیسی اعلیٰ تعلیمی قابلیت حاصل کرنے کے بعد ہی یہ اہلیت حاصل کی تھی کہ تدریسی ذمہ داریاں سونپی جاتیں لیکن اب اچانک اس فیصلے کو "قواعد کے خلاف" قرار دے کر ان کی ترقی کے دروازے بند کردیئے گئے۔ احتجاجی عملے کا مزید کہنا ہے کہ اگر ادارے کی پالیسیوں کے تحت قابلیت کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی اجازت نہ دی گئی تو محنت کا کوئی فائدہ باقی نہیں رہتا، سنڈیکیٹ کے 3 جولائی 2025 کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور غیر تدریسی عملے کو ترقی کے مواقع مساوی بنیادوں پر دیئے جائیں، اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے سامنے علامتی دھرنا دیں گے۔