جاوید اختر نے ممبئی میں فلیٹ نہ ملنے کا ذمہ دار بھی پاکستان کو ٹھہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
مشہور بھارتی شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے حال ہی میں ایک متنازع انٹرویو دیا جس کی وجہ ان پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں جاوید اختر نے اپنی بیگم شبانہ اعظمی کو ممبئی میں فلیٹ نہ ملنے کا ذمہ دار بھی پاکستان کو ٹھہرا دیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اور ان کی بیگم کو ممبئی میں فلیٹ کی تلاش تھی تاہم کچھ ہندو مالکان نے انہیں کرائے پر فلیٹ دینے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے: جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی شکست کے بعد جاوید اختر بھی محتاط، پاکستان سے متعلق بات کرنے سے انکار
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ ہندو تھے سندھ سے ہجرت کرکے آئے تھے اور اس دوران ان کے گھربار اور سب کچھ لوٹا گیا تھا۔
WATCH ???????? Your Opinion ?pic.
— Times Algebra (@TimesAlgebraIND) May 30, 2025
جاوید اختر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف ان کا یہ جذبہ دراصل ان فسادات کی وجہ سے تھا۔
انہوں نے اپنے انٹرویو میں شدت پسند ہندوؤں کے مسلم مخالف رویے کو جواز دینے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ان پر شدید تنقید ہورہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انتہاپسندی جاوید اختر شبانی اعظمی ممبئیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انتہاپسندی جاوید اختر جاوید اختر
پڑھیں:
حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔
تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu