اونیت کی تصویر پر ویرات کا لائیک؛ راکل پریت بھی بول اٹھیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بھارت کے اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی کی جانب سے بالی ووڈ اداکارہ اونیت کور کی 'نامناسب تصویر' کو لائیک کرنے سے متعلق راکل پریت سنگھ نے بھی سخت ردعمل دیدیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی اداکارہ راکل پریت سنگھ نے ویرات کوہلی کی جانب سے اونیت کور کی تصویر پر کیے گئے لائیک سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ایک اتنی معمولی سی بات کو غیر ضروری طور پر خبروں کی زینت بنایا گیا، یہ حیران کُن ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک اتفاقی لائیک بھی بڑا مسئلہ بناسکتا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ "ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں سنجیدہ معاملات کو نظرانداز کردیا جاتا ہے اور بےمعنی چیزیں شہ سرخیوں میں آجاتی ہیں، یہ نہایتی واقعی افسوسناک ہے"۔
مزید پڑھیں: "کرکٹر سے ممبر پارلیمنٹ کی منگنی! افواہیں سچ ثابت ہوئیں"
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک معمولی سے لائیک نے ویرات کوہلی جیسے اسٹار کو بھی وضاحت دینے پر مجبور کیا۔
مزید پڑھیں: اسپورٹس پریزینٹر کی آئی پی ایل میں کھلاڑی کو ڈیٹ کرنے کی خبریں
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ جب کوئی انسٹا فیڈ کلئیر کررہا ہو تو الگورتھم کی وجہ سے لائیک ہوگیا ہو لیکن غیر ضروری قیاس آرائیاں معاملہ خراب کرسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ویرات کوہلی کی ایک ’’غلطی‘‘ نے اونیت کور کی قسمت بدل دی
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں اونیت کور کی ایک تصویر پر ویرات کوہلی کے لائیک نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی تھی، جس پر کوہلی کو وضاحت پیش کرنا پڑی، انکا کہنا تھا کہ یہ سب غیر دانستگی میں ہوا، جان بوجھ کر لائیک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
سابق کپتان ویرات کوہلی نے لکھا کہ فیڈ کو کلیئر کرتے ہوئے شاید الگورتھم نے غلطی سے کوئی انٹریکشن کر لیا، اس کے علاوہ کوئی اور وجہ نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اونیت کور کی ویرات کوہلی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
پشاور:
جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔
Tagsپاکستان