مودی پاکستان پر حملے کی پوزیشن میں نہیں، یہ اس کا آخری سال ہے، اپوزیشن اور اتحادی بھی اس سے نالاں ہیں:فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مودی دبائو میں ہیں، پاکستان پر حملے کی پوزیشن میں نہیں، مودی کا آخری سال ہے، اپوزیشن اور اتحادی اس سے نالاں ہیں، گوادر کو وفاق کے زیر انتظام دیا جائے اور مقامی قیادت کو بااختیار بنایا جائے، دہشتگردی اب اندرونی حمایت کے بغیر ممکن نہیں، نظام کی اصلاح ناگزیر ہے۔
ایک انٹرویو میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے فوادچوہدری نے کہا کہ بلوچستان کے اصل نظام کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے، گوادر کو وفاق کے زیر انتظام لایا جائے اور مقامی قیادت کو بااختیار بنا کر وسائل میں شریک کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال صوبے کا پورا نظام 20 سے 25 سرداروں کے ہاتھ میں ہے، جس کے باعث عام آدمی خود کو الگ تھلگ محسوس کرتا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب تک نظام کی بنیاد درست نہیں کی جائے گی، دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی۔ دہشت گردی کو مقامی حمایت کے بغیر انجام دینا ممکن نہیں، اب یہ کارروائیاں باہر سے آ کر نہیں ہو رہیں بلکہ اندر سے ہو رہی ہیں۔
پی آئی اے کا لاہور سے پیرس پروازوں پر 15فیصد رعایت کا اعلان
انہوں نے کہا کہ بڑے صوبوں کے مسائل کا فائدہ صرف شریف اور زرداری خاندانوں کو ہو رہا ہے، جنہوں نے باہمی سمجھوتے سے پنجاب اور سندھ کو بانٹ رکھا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اتحاد نہ ہونے کی ذمے داری پی ٹی آئی پر ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مولانا سے پہلے رابطے کا وعدہ کیا گیا لیکن بعد میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مذاکرات میں شامل ہو گئے جبکہ مولانا فضل الرحمان کو نظر انداز کر دیا گیا۔ اگر کل مولانا ،عمران خان سے جیل میں ملاقات کی خواہش ظاہر کریں تو سیاسی دبا ئوپیدا ہو سکتا ہے۔پاک بھارت کشیدگی کے بعد بھارت کی ہزیمت اورسیاست پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی اپنے الیکشن موڈ میں ہیں، پاکستان پر حملہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ مودی کو اندرونی دبا ئوکا سامنا ہے اور ان کے حلیف بھی ان سے الگ ہو سکتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی کا یہ آخری سال ہے، مودی کسی پوزیشن میں نہیں ہے پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے، وہ صرف الیکشن کے لیے اپنی بھڑکیں مار رہا ہے۔ ہندوستان میں جوائنٹ سٹنگ کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے وہ جوائنٹ سٹنگ کرا نہیں رہا کیوں کہ اس کو پتا ہے کہ جو چار لوگ جنھوں نے پہلگام کا واقعہ کیا انھیں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا وہ گئے کدھر ہیں، اس پر سوال اٹھیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی تنقید شروع ہو چکی ہے، جونہی بہار کے الیکشن ہوں گے۔
کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
ان کے حلیف کا مودی کے ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا اور وہ واپس اپنے حلیف کانگرنس کی طرف جائے گا۔ دیگر پارٹنرز بھی اپنا راستہ علیحدہ کریں گے، جمہوریت میں چیک اینڈ بیلنس ضروری ہوتے ہیں، اور بھارت میں جلد بی جے پی کے اندر بھی بغاوت دیکھنے کو مل سکتی ہے۔سابق وفاقی وزیر نے مزیدکہا کہ بین الاقوامی سطح پر سب کہہ رہے ہیں کہ انڈیا کو مار پڑی ہے اور ان کے جو جہاز تھے وہ تو اب ان کے ایئر چیف نے بھی مان لیا۔ آہستہ آہستہ دیکھتے جائیں جو سات جہاز پاکستان نے کلیم کیے ہیں وہ سات فگرز بھی کنفرم ہو جائے گی۔
پانی ہماری لائف لائن ہے، اس سے 1 انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے: وفاقی وزیر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فواد چوہدری نے کہا پوزیشن میں نہیں پاکستان پر نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارتی سائفر نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کر دیا: چوہدری انوارالحق
چوہدری انوارالحق — فائل فوٹووزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہےکہ بھارتی سائفر ڈارک ویب پر لیک ہوا جس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کردیا۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ چور کی داڑھی میں تنکا نہیں تو ایکشن کمیٹی وضاحت کیوں دے رہی ہے، ایکشن کمیٹی تشدد کا راستہ چھوڑ کر آئینی و قانونی راستے پر آئے، آزاد کشمیر اسمبلی میں پاکستان اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی مخصوص نشستوں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم خواہش ہوگی، حالات پرامن رہیں اور انسانی جانوں کے ضیاع کے اندیشوں سے بچنے کی کوشش کریں۔
چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ایکشن کمیٹی پرانی فوٹیجز چلا کر نوجوانوں کے ذہن کو گندا کررہی ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے، یہ ہجوم جمع کرکے کیا کرنا چاہتے ہیں؟
وزیراعظم آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ انہوں نے کبھی 3 روپے بجلی نہیں مانگی وہ تو ہم نے اس کے لیے کوشش کی، یہ تو پاکستان کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ جو چیز دنیا میں کہیں نہیں ہوتی مگر ہم آزاد کشمیر کے لوگوں کو دیں گے تاکہ رشتے میں دراڈ نہ آئے۔