لانڈھی اور ملیر سمیت کراچی کے مشرقی علاقوں میں گزشتہ رات سے اب تک 5 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، پیر کی صبح 10 بج کر 25 منٹ پر محسوس ہونے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.2 تھی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز لانڈھی کے علاقے قائدآباد کے قریب تھا۔

محکمہ موسمیات کے اعداد وشمار کے مطابق زلزلہ 10 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا، زلزلے کے جھٹکے 10 بجکر 29 منٹ پر رپورٹ ہوئے، چیف میٹرولجسٹ امیر حیدر نے زلزلے کے جھٹکوں کے حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ کوئی بھی فالٹ لائن جب فعال ہوتی ہے تو وہاں جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔

’لیکن اس میں گھبرانے کی بات نہیں کیوں کہ اسکی شدت میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ کمی آرہی ہے، گزشتہ 100 برس سے سعودآباد کی یہ فالٹ لائن متحرک ہے، کراچی خطرے میں نہیں اب تک کے 5 جھٹکوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔‘

یہ بھی پڑھیں:

چیف میٹرولجسٹ امیر حیدر کے مطابق جاپانی ماہرین 1992 سے پاکستان کی اس فالٹ لائن پر کام کر رہے ہیں، یہ فالٹ بھی پاکستانی اور جاپانی ماہرین نے مل کر تلاش کی ہے، مزید زلزلے کی جھٹکوں کے حوالے سے کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

امیر حیدر کے مطابق کراچی میں فالٹ لائن کی بات کی جائے تو یہ موسمیات والے روڈ سے ہوتی ہوئی ملیر کی طرف جاتی ہے جو کہ ایکٹو فالٹ لائن ہے، اس وقت یہ زیادہ ایکٹو ہو گئی ہے جس کی وجہ سے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، اس فالٹ لائن پر پاکستانی اور جاپانیز ماہرین عرصہ دراز سے کام کر رہے ہیں جو بلوچستان تک جاتی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ امیرحیدر کے مطابق کل شام سے اب تک ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلےکے مجموعی طور پر  5 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، کچھ دیر قبل آئے زلزلے کے جھکٹے سے متعلق رپورٹ آنا باقی ہے۔

مزید پڑھیں:

 کراچی میں کل شام 5 بجکر33منٹ پربھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا،  گزشتہ روز اسکی شدت 3.

6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی، گزشتہ روز آنے والے زلزلہ کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا، زلزلے کا ایک اور جھٹکا رات 1 بجکر 6 منٹ پر آیا تھا، جس کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر رہی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، جن کی نوعیت معمولی قرار دی جاتی ہے، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلے کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں، ان دونوں لائنز میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں۔

’کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے،  یہاں معتدل شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے رہتےہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے ممکنہ جھٹکے محسوس کیے جاسکتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان جھٹکے ریکٹر اسکیل زلزلہ پیما مرکز زلزلے سعودآباد فالٹ لائن کراچی کیرتھر لانڈھی ملیر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان جھٹکے ریکٹر اسکیل زلزلہ پیما مرکز زلزلے فالٹ لائن کراچی کیرتھر لانڈھی ملیر جھٹکے محسوس کیے زلزلے کے جھٹکے کے مطابق کے قریب کی شدت

پڑھیں:

ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔

رات کے وقت آنے والے اس زلزلے  کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق  کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔  اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔

ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • امریکا: زیرِ سمندر آتش فشاں کے قریب زلزلے کے جھٹکے!
  • کراچی میں آج ہلکے زلزلے محسوس کیے گئے
  • کراچی میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، محکمہ موسمیات
  • شہر قائد میں زلزلے کے جھٹکے
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز