کراچی:

ڈیفنس فیز 6 خیابان اتحاد میں پولیس نے شہری پر تشدد کرنے والے بااثر شخص کے سیکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور کو گرفتار کرتے ہوئے ملزم کی گاڑی قبضے میں لے لی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق تشدد میں ملوث شخص کی شناخت کی جا چکی ہے، ملزم سرکاری ملازم نہیں ہے۔ گرفتاری کے لیے رات گئے ملزم کے دفتر اور گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔ واقعے کی اطلاع پولیس کو نہیں دی گئی جبکہ متاثرہ فیملی سے بھی رابطے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے مزید بتایا کہ پولیس اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہی ہے ملزم اور اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں، متاثرہ شہری کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔

ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کا کہنا تھا کہ معمولی حادثے کے بعد موٹر سائیکل سوار کو تشدد کا نشانہ بنانے والے بااثر شخص کی تفصیلات پولیس نے حاصل کر لی ہیں، پولیس کی جانب سے سلمان فاروقی نامی شخص کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

پولیس افسر کے مطابق موٹر سائیکل سوار متاثرہ شہری نے اب تک پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا، پولیس اپنے طور پر بھی موٹر سائیکل سوار متاثرہ شہری کو تلاش کر رہی ہے۔ موٹر سائیکل سوار متاثرہ شہری سے رابطہ ہونے پر واقعہ کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: موٹر سائیکل سوار متاثرہ شہری

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔

 عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث اشتہاریوں سمیت 9 ملزمان گرفتار
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • پشاور؛ گاڑی نے خاتون کو کچل دیا، ملزم گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • کاہنہ میں10 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والاملزم گرفتار
  • ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
  • کراچی: شوہر کے مبینہ بدترین تشدد سے کوما میں جانے والی نوبیاہتا دلہن انتقال کرگئی
  • لاہور میں6ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھیننے کی وارداتیں
  • سوات: مدرسے میں تشدد سے بچہ جاں بحق، 2 ملزم گرفتار ، مدرسہ سیل
  • حیدرآباد، سیری پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز سے مقابلہ، ایک زخمی حالت میں گرفتار، دو فرار