چین کے “14ویں پانچ سالہ منصوبے” کے اہم انجینئرنگ منصوبے مستحکم رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
بیجنگ :رواں سال چین کے “14ویں پانچ سالہ منصوبے” کا اختتامی سال ہے، اور تمام اہم منصوبے مستحکم رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ شینیانگ سے چانگبائی پہاڑ تک ہائی اسپیڈ ریلوے نے مشترکہ ٹیسٹنگ اور ایڈجسٹمنٹ کا آغاز کیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ اس ہائی اسپیڈ ریلوے کا افتتاحی آپریشن قریب ہے۔ 430 کلومیٹر طویل اور 350 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی یہ ریلوے لائن دونوں مقامات کے درمیان سفر کا وقت موجودہ 3 گھنٹے 26 منٹ سے گھٹا کر ڈیڑھ گھنٹہ کر دے گی۔صوبہ گوانگ تنگ میں، ملک کے سب سے بڑے ریلوے لاجسٹکس مرکز “شینزین پنگہو نان جامع لاجسٹکس مرکز منصوبے” کے دوسرے مرحلے کا اسٹیل فریم ورک مکمل ہو چکا ہے، اور اب اندرونی الیکٹریکل انسٹالیشن کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ “14ویں پانچ سالہ منصوبے” کے پہلے قومی لاجسٹکس مراکز میں سے ایک، یہ منصوبہ مکمل ہونے پر ایشیا کا سب سے بڑا “روڈ، ریل اور میری ٹائم” ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹیشن مرکز بن جائے گا۔آبی ذخائر کے شعبے میں، صوبہ شان ڈونگ کے لین ای شہر میں واقع دریائے مینگ ہی کے شوانگہو ڈیم پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس ڈیم کی کل گنجائش 138 ملین کیوبک میٹر ہے۔ 2026 کے آخر تک مکمل ہونے والا یہ منصوبہ لین ای میں سیلاب کے دباؤ کو کم کرے گا اور دو ہزار ایکڑ زرعی زمین کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
چین کے مشرقی شہر چِنگ ڈاؤ (صوبہ شان ڈونگ) سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی نابینا بیوی کی 12 برس تک غیر معمولی محبت سے دیکھ بھال کر کے سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد کے دل جیت لیے ہیں۔
لی جوشِن (39 سالہ) کی کہانی ان کی بیوی ژانگ شی ینگ کے ساتھ وابستہ ہے، جو 2008 میں شادی کے بعد ایک خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ مگر 2013 میں ژانگ کو ایک سنگین آنکھوں کی بیماری لاحق ہوگئی۔ تقریباً 5 لاکھ یوان علاج پر خرچ کرنے کے باوجود جون 2014 میں وہ مکمل طور پر نابینا ہوگئیں۔
ژانگ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کچھ بھی نہیں دیکھ سکتی تھیں، حتیٰ کہ اپنی بیٹی کو بھی نہیں۔
یہ بھی پڑھیے محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
لی جوشِن نے اس صدمے کو ’جنت سے جہنم میں بدلنے‘ کے مترادف قرار دیا، مگر بیوی کو یہ یقین دلایا کہ وہ زندگی کے بقیہ برسوں میں ہر حال میں ان کا ساتھ دیں گے۔
اہل خانہ اور دوستوں کی حوصلہ افزائی سے ژانگ نے خود کو سنبھالا اور وقت کے ساتھ گھریلو کاموں میں دوبارہ حصہ لینا شروع کردیا۔ وہ اب بھی کھانا پکاتی ہیں اور ڈمپلنگ بھی بناتی ہیں، جنہیں لی جوشِن پرانے ذائقے جیسا ہی مزیدار قرار دیتے ہیں۔
لی نے بیوی کی سہولت کے لیے گھر اور ورکشاپ میں اشیا کی ترتیب کبھی نہیں بدلی تاکہ وہ یادداشت کی بنیاد پر آسانی سے چل سکیں۔
2020 میں لی جوشِن نے مقامی فلاحی تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ ان کی اہلیہ نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی۔ لی نے کہا کہ ہمارا گھرانہ بہتر ہوا ہے، بچہ بھی بڑا ہو رہا ہے، اب وقت ہے کہ ہم معاشرے کو کچھ واپس لوٹائیں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔
یہ کہانی جب چینی میڈیا میں رپورٹ ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ صارفین نے لی کو ’سب سے وفادار شوہر‘ قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ
سلام ہے اس وفادار انسان کو! میں گہرائی سے متاثر ہوا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: محبوبہ کے گھر والوں سے بچنے کی کوشش میں نوجوان بھارتی سرحد عبور کرگیا
دوسرے نے کہا
تم میری آنکھیں ہو، تم مجھے چاروں موسموں کی خوبصورتی دکھاتے ہو۔
تیسرے نے تبصرہ کیا کہ محبت ہر مشکل پر قابو پا لیتی ہے۔ میں پھر سے محبت پر یقین کرنے لگا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین نابینا بیوی سے وفاداری