بھارت میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں 30 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
بھارت کے شمال مشرقی علاقے میں مون سون کی موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں میں معمولی سے زیادہ بارشوں نے نظام زندگی معطل کرکے رکھ دیا۔ مختلف واقعات میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ منی پور میں شدید بارشوں سے سڑکیں تالاب بن گئیں، امدادی کارکن کشتیوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے لگے۔
سب سے زیادہ ریاست آسام میں 8 ہلاکتیں ہوئیں، اروناچل پردیش میں ندی نالوں میں طغیانی سے رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔ دریائے برہم پترا میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔ دلی میں بھی شدید بارشیں ہوئیں۔ کئی علاقوں میں لوگوں کیلئے پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیا۔
خیال رہے کہ بھارت میں ہر سال مون سون کے دوران اچانک سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔ جون سے ستمبر تک جاری رہنے والا بھارت کا سالانہ مون سون سیزن شدید گرمی سے نجات اور پانی کے ذخائر کو بھرنے کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے، لیکن یہ ساتھ ہی ساتھ وسیع پیمانے پر تباہی اور ہلاکتیں بھی لاتا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے ساحل پر مون سون کی بارشیں معمول سے 8 دن پہلے شروع ہو گئی تھیں جو گزشتہ 16 سال میں مون سون کا سب سے جلد آغاز ہے، مون سون کے جلد آغاز کے باعث بھارتی شہر شدید بارشوں سے بری طرح متاثر ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شدید بارشیں اور سیلاب؛ عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کا الرٹ جاری
اسلام آباد:ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مون سون کے دوران شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ممکنہ موسمی صورتحال کے پیش نظر ٹریفک حادثات، لینڈ سلائیڈنگ، درختوں کا گرنا اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
عوام کو ہدایت کی گئی کہ سیاح بارشوں کے دوران غیر ضروری سفر اور سیاحتی مقامات پر جانے سے گریز کریں، بارشوں کے دوران دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب نہ جائیں۔
موسلادھار بارش نقل و حمل کے نیٹ ورکس میں خلل کا باعث بن سکتی ہے۔ سیاح ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسمی حالات سے باخبر رہیں۔
کسی بھی ممکنہ صورتحال پر انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں، ملک بھر میں عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔