کویت نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزہ کے حصول میں آسانی کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستانی سفیر برائے کویت ڈاکٹرظفراقبال کا کہنا ہے کہ کویت نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزہ کےحصول میں آسانی کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر برائے کویت ڈاکٹرظفراقبال نےنجی ٹی وی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکم مئی سے کویت کے حکام نے ویزہ سہولت فراہم کردی ہے، ویزہ سہولت کے بعد پاکستانی شہری کویت کا دورہ کررہے ہیں۔
ڈاکٹرظفراقبال کا کہنا تھا کہ کویت ویزے کے لیے اب پیپر ورک دنوں میں مکمل ہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ کویت نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزہ کےحصول میں آسانی کردی ہے، پہلے کویت کے ویزے کا اجرا کا عمل بہت مشکل ہوتا تھا۔
خیال رہے کویت نے 19 سال کے بعد پاکستانی شہریوں کو ویزوں کا اجرا شروع کردیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ جس کے تحت 19 سال سے ویزوں پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے۔
کویت کی جانب سے اب پاکستانیوں کو ورک، فیملی، وزٹ، سیاحتی اور کمرشل ویزے جاری کیے جائیں گے۔
مزیدپڑھیں:عید کے روز موسم کیسا رہے گا؟ اہم پیشگوئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستانی شہریوں کویت نے
پڑھیں:
ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
فائل فوٹوٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی، جیوفیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پر پھیلی اس خبر کی تصدیق کردی۔
نئی ترامیم کے تحت ایف بی آر کو اجازت ہوگی کہ وہ براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالے اداروں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے ٹیکس فراڈ کے مشتبہ شخص کا انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا حاصل کرسکے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو فنانس ایکٹ 2025 کی منظوری کے بعد یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ اگر کسی شخص پر ٹیکس فراڈ کا شبہ ہو تو اس کے انٹرنیٹ استعمال سے متعلق ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اس بات کی تصدیق فنانس ایکٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک وکیل نے بھی کی ہے۔
29 جون کو گزٹ ہونے والے فنانس ایکٹ 2025 نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کئی ترامیم کی ہیں۔
1990 کے قانون کے سیکشن 38B میں کی گئی ایک اہم ترمیم، ذیلی شق (5) کا اضافہ ہے، جو ایف بی آر کو اجازت دیتی ہے کہ وہ کسی فرد کا انٹرنیٹ پروٹوکول (IP) ڈیٹا براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں، سرکاری پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے حاصل کر سکے۔
اس سے قبل سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 صرف ایف بی آر کو کسی فرد، محکمے یا ادارے سے دستاویزات یا ریکارڈ طلب کرنے کا اختیار دیتا تھا تاہم، نئی ذیلی شق اس اختیار کو الیکٹرانک دائرہ کارتک توسیع دیتی ہے۔
جیو فیکٹ چیک سوشل میڈیا پر پھیلی خبروں کی جانچ کا مؤثر پلیٹ فارم ہے، کسی بھی خبر کی حقیقت جاننے کے لیے جیو فیکٹ چیک سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، فیک نیوز سے چھٹکارہ پا کر جیو۔