فائل فوٹو

کراچی ملیر جیل سے 100 سے زائد قیدیوں کے فرار ہونے پر سندھ کے وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے جیل کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ملیر جیل کی دیوار نہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے باہر نکلے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات یہ تھیں کہ جیل کی دیوار ٹوٹی ہے، حتمی رپورٹ آنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

کراچی: ملیر جیل سے قیدی فرار ہونے کی اطلاعات

کراچی میں ملیر جیل سے قیدی فرار ہوگئے، کچھ کو دوبارہ پکڑ لیا گیا، قیدیوں نے جیل میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا اور تشدد بھی کیا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 100 کے قریب قیدی فرار ہوئے جن میں سے 46 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دیگر مفرور قیدیوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ فرار ہونے والے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہیں تھے، ملیر جیل اور اطراف میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔

ضیا لنجار نے مزید کہا کہ 6 ہزار قیدی جیل میں موجود ہیں، ملیر جیل میں پیش آنے والے واقعے میں کوتاہی بھی ہوسکتی ہے، واقعے کی وجوہات جاننے میں کچھ وقت لگے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ملیر جیل

پڑھیں:

پاکستان میں قیدیوں کے جیلوں سے فرار ہونے کے قابل ذکر واقعات

پاکستان میں حالیہ برسوں میں جیل سے قیدیوں کے فرار کے کئی واقعات پیش آئے ہیں، جن میں سے کچھ بڑے اور تشویشناک ہیں، تاہم جیل سے بھاگنے کے واقعات میں دوبارہ گرفتاری کی شرح بہت کم ہے۔

راولا کوٹ، آزاد کشمیر میں جون 30 جون 2024 کو 19 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے  جبکہ 3 قیدیوں کو پولیس حراست میں لینے میں کامیاب ہوئی، قیدیوں نے ایک گارڈ کو قابو میں لے کر چابیاں حاصل کیں اور دیگر بیرکس کھول دیں، ایک پستول بھی اندر پہنچایا گیا، جس سے تالے توڑے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟

بلوچستان کے علاقے ڈکی میں یکم جولائی 2024 کو 3 قیدی فرار ہوئے تھے، ان قیدیوں نے واش روم کے وینٹیلیٹر توڑ کر فرار ہونے کا راستہ بنایا۔

ڈیرہ اسماعیل خان، خیبر پختونخوا میں 29 جولائی 2013 کو 248 قیدی فرار ہونے ہوئے۔ انتظامیہ کے مطابق ان قیدیوں کو چھڑانے کے لیے قالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 35 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 248 قیدیوں کو رہا کرایا۔

گلگت بلتستان میں 27 فروری 2015 کو 2 قیدی فرار ہوئے۔ ایک قیدی نانگا پربت بیس کیمپ میں سیاحوں پر حملے میں ملوث تھا۔

خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں 15 اپریل 2012 کو 384 قیدی جیل سے فرار ہوئے۔ تحریکِ طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 21 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 384 قیدیوں کو رہا کرایا۔

یہ بھی پڑھیے: ’عمران خان ملیر جیل میں ٹرانسفر کروالیتے تو آج آزاد ہوتے‘

ملیر جیل کراچی سے 2 جون 2025 کو 216 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم بعد میں دوبارہ پکڑے گئے قیدیوں کی تعداد ابتک 78 بتائی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق زلزلے کے بعد قیدیوں کو حفاظتی طور پر بیرکوں سے نکالا گیا۔ اس دوران قیدیوں نے گارڈز پر حملہ کر کے اسلحہ چھینا اور فرار ہونے میں کومیاب ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جیل جیل خانہ جات کراچی ملیر جیل

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہو گئی
  • ملیر جیل سے فرار مزید تین قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار
  • زلزلے سے جیل کی بیرکوں میں دراڑیں پڑ گئیں، قیدیوں نے باہر نکالنے پر ہنگامہ شروع کر دیا: ذرائع
  • پاکستان میں قیدیوں کے جیلوں سے فرار ہونے کے قابل ذکر واقعات
  • کراچی میں ملیر جیل سے فرار متعدد قیدی دوبارہ گرفتار
  • کراچی: ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار قدرتی آفت کے باعث پیش آیا کوئی بڑی سائنس نہیں، وزیر داخلہ سندھ
  • ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے پر وزیر جیل سندھ کا نوٹس، رپورٹ طلب
  • کراچی: ملیر جیل سے قیدی فرار ہونے کی اطلاعات
  • ملیر جیل سے قیدی دیوار توڑ کر فرار، علاقے میں شدید فائرنگ، آپریشن جاری