ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے پر وزیر جیل سندھ کا نوٹس، رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی میں ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کی خبروں پر وزیر جیل سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل اور ڈی آئی جیل سے رپورٹ طلب کرلی۔
صوبائی وزیر جیل علی حسن زرداری نے کہا کہ کوئی قیدی فرار ہوا ہے تو اسے ہر حال میں پکڑا جائے۔
علی حسن زرداری نے کہا کہ واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔
کراچی میں زلزلے کے باعث ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
پولیس کے مطابق زلزلے کے باعث جیل کے بیرکس کی دیواروں میں دراڑ پڑ گئی تھی، جس پر کچھ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فرار قیدیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فرار ہونے والے 20 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہو گئی
—فائل فوٹوکراچی کی ملیر جیل سے 2 روز قبل فرار ہونے والے مزید 3 قیدیوں کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد گرفتار قیدیوں کی تعداد 94 ہو گئی۔
جیل حکام کے مطابق 122 قیدی ابھی بھی مفرور ہیں، گرفتاری کےلیے آپریشن جاری ہے۔
حکام نے کہا کہ رضا کارانہ طور پر واپس آنے والے قیدیوں کے ساتھ رعایت بھرتی جائے گی، مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے گھروں پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہوتے وقت قیدیوں نے جیل کی کینٹین اور ڈسپنسری کو بھی لوٹ لیا۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج ہے، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ہزاروں قیدی زلزلے کے خوف کے باعث توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نکلے تھے، رات ڈیڑھ بجے کے قریب قیدیوں نے مرکزی دروازہ توڑا، 216 قیدی فرار ہوگئے۔
ابتدائی رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعات میں 12 قیدی اور مختلف اسٹاف ارکان زخمی ہوئے تھے، فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے طاہر خان نامی قیدی ہلاک بھی ہوا ہے۔