ملیر جیل کی دیوار نہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے باہر نکلے، ضیاء لنجار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی ملیر جیل سے 100 سے زائد قیدیوں کے فرار ہونے پر سندھ کے وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے جیل کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ملیر جیل کی دیوار نہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے باہر نکلے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات یہ تھیں کہ جیل کی دیوار ٹوٹی ہے، حتمی رپورٹ آنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 100 کے قریب قیدی فرار ہوئے جن میں سے 46 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دیگر مفرور قیدیوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ فرار ہونے والے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہیں تھے، ملیر جیل اور اطراف میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔
ضیاء لنجار نے مزید کہا کہ 6 ہزار قیدی جیل میں موجود ہیں، ملیر جیل میں پیش آنے والے واقعے میں کوتاہی بھی ہوسکتی ہے، واقعے کی وجوہات جاننے میں کچھ وقت لگے گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملیر جیل
پڑھیں:
کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہو گئی
—فائل فوٹوکراچی کی ملیر جیل سے 2 روز قبل فرار ہونے والے مزید 3 قیدیوں کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد گرفتار قیدیوں کی تعداد 94 ہو گئی۔
جیل حکام کے مطابق 122 قیدی ابھی بھی مفرور ہیں، گرفتاری کےلیے آپریشن جاری ہے۔
حکام نے کہا کہ رضا کارانہ طور پر واپس آنے والے قیدیوں کے ساتھ رعایت بھرتی جائے گی، مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے گھروں پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہوتے وقت قیدیوں نے جیل کی کینٹین اور ڈسپنسری کو بھی لوٹ لیا۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج ہے، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ہزاروں قیدی زلزلے کے خوف کے باعث توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نکلے تھے، رات ڈیڑھ بجے کے قریب قیدیوں نے مرکزی دروازہ توڑا، 216 قیدی فرار ہوگئے۔
ابتدائی رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعات میں 12 قیدی اور مختلف اسٹاف ارکان زخمی ہوئے تھے، فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے طاہر خان نامی قیدی ہلاک بھی ہوا ہے۔