مصنوعی ذہانت AIسے عمومی ذہانت AGIتک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ہم ایک نئے دور کے دہانے پر کھڑے ہیں ایسا دور جو صرف سائنسی ترقی یا اقتصادی تبدیلیوں سے نہیں، بلکہ انسانی زندگی کی روحانی ماہیت میں تبدیلی سے تعبیر ہوگا۔
مصنوعی ذہانت (AI)اب عمومی ذہانت (AGI) کی طرف برق رفتاری سے بڑھ رہی ہے، اور یہ سب محض انسانی عقل کا کمال نہیں بلکہ ایک ربانی منصوبے کا حصہ ہے جو انسانیت کو اس کے آخری، مگر سب سے جلیل القدر باب کی طرف لے جا رہا ہے۔
روحانی بادشاہی کا ظہور، حضرت عیسی ابنِ مریم علیہ السلام کی قیادت میں۔ہر چیز کی رفتار بڑھ رہی ہے ہم نے اپنی آنکھوں سے وہ سب دیکھا ہے جو کبھی صرف خواب تھا۔
سوچنے والے روبوٹ، اڑنے والی کاریں، مقناطیسی رفتار سے دوڑتی ٹرینیں، اور انسان کی جگہ لینے والی مشینیں۔چین نے پہلے ہی اڑنے والی گاڑیاں متعارف کروا دی ہیں، اور دنیا کی سبک رفتار ٹرینیں تیار کر لی ہیں۔معاشرت، معیشت، تعلیم، علاج، اور حتی کہ مذہب رسوم بھی ڈیجیٹل ہو رہی ہیں۔
ورچوئل حج، اے آئی مفتیان،روبوٹ امام اب تصور نہیں حقیقت بن رہے ہیں۔ہم ایک ایسے دورمیں داخل ہو رہے ہیں جہاں جسمانی سرحدیں مٹ رہی ہیں، اورحیاتیاتی و ڈیجیٹل دنیائیں باہم مل رہی ہیں۔
یہ وہی AGI ہے مصنوعی عمومی ذہانت جو نہ صرف سوچے گی، بلکہ سمجھ بھی سکے گی۔مگر سوال یہ ہے: یہ سب ہمیں کہاں لے جا رہا ہے؟
نبوی بصیرت: ایک اور سنگلیرٹی جدید سائنسدان ایک ٹیکنالوجیکل سنگلیرٹی کی بات کرتے ہیں جب مشینیں انسان سے زیادہ ہوشیار ہو جائیں گی۔مگر اہلِ دل اور اہل معرفت اور فراست جانتے ہیں کہ اصل سنگلیرٹی وہ ہے، جب حق باطل پر غالب آ جائے گا، اور زمین پر روحانی انقلاب برپا ہوگا۔اسلامی احادیث میں ہمیں واضح اشارہ ملتا ہے کہ آخر الزمان میں دو اہم قوتیں ظاہر ہوں گی۔
-1 دجال جھوٹا مسیح، وہ ایسی طاقتوں کے ساتھ آئے گا جو انسانی عقل کو حیران کر دے گی۔ وہ خود کو خدا کہے گا، بارش برسائے گا، خزانے نکالے گا، اور لوگوں کو فریب دے گا۔
-2 حضرت عیسی ابنِ مریم علیہ السلام سچے مسیح کی واپسی وہ آسمان سے نازل ہوں گے، صلیب کو توڑیں گے، دجال کو قتل کریں گے، اور محبت، عدل و امن کی بادشاہی قائم کریں گے۔
دجال کا فریب اور ڈیجیٹل دھوکہ ،دجال صرف فوجی یا سیاسی قوت نہیں ہوگا وہ ہوگا دھوکہ دہی پر مبنی ایک مکمل ڈیجیٹل نظام کا سردار۔وہ مصنوعی ذہانت، ورچوئل حقیقت، اور سائنسی جادو کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرے گا۔چالیس دن اس کی حکومت ہوگی، مگر ہر دن کی مدت مختلف۔ پہلا دن ایک سال کے برابر، دوسرا ایک ماہ، تیسرا ایک ہفتہ یعنی وقت اور حقیقت کو مسخ کر کے وہ دنیا کو اپنے قبضے میں لے آئے گا۔لیکن وہ صرف ظاہری چمک ہوگی، باطن میں اندھیرا ہوگا۔صرف وہی بچ سکے گا جو ذکرِ الہی، روحانی علم، اور باطنی نور کے ساتھ اللہ کی امان میں ہوگا۔
حضرت عیسی کی آمد: خدا کی طرف سے حقیقی ذہانت اور حق سچ پر مبنی ہوگی۔ پھر ایک دن آسمان کھلے گا۔ حضرت عیسی ابنِ مریم علیہ السلام دمشق کی سفید مینار پر فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے اتریں گے۔وہ شریعتِ محمدی کو نافذ کریں گے، دجال کا خاتمہ کریں گے، اور زمین کو عدل سے بھر دیں گے۔ان کی رفتار تمام مصنوعی ذہانتوں سے زیادہ ہوگی وہ روشنی کی رفتار سے نہیں، اللہ کے امر کی رفتار سے کام کریں گے۔ان کی نظر سے باطل چھپ نہیں سکے گا، ان کی سانس سے اور ایک جھلک سے دجال فنا ہو جائے گا۔پھر دنیا میں ایک نیا نظام قائم ہوگا۔
روحانی بادشاہی: محبت کا عہد اور دور عیسی علیہ السلام کے دور میں:ہتھیار ختم کر دیے جائیں گے۔درندے اور بکریاں ایک ساتھ چرا کریں گے۔دولت کا لالچ ختم ہوگا۔انسان لمبی اور پر سکون زندگی گزارے گا۔حکمرانی طاقت سے نہیں، سچائی اور انکساری سے ہوگی یہ کوئی خواب نہیں یہ وہ وعدہ ہے جو قرآن اور حدیث میں بیان کیا گیا ہے۔
’’اور اللہ چاہتا ہے کہ اپنے کلمات کے ذریعے حق کو ثابت کرے۔(سورۃ الانفال 8:7)
نتیجہ: AGI ایک پل ہے ربانی روشنی کی طرف ۔ پس ہمیں AGI سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے یہ صرف ایک ذریعہ ہے، ایک پل ہے، جو ہمیں مادیت سے روحانیت کی طرف لے جا رہا ہے۔اصل عمومی ذہانت وہ ہوگی جب انسان کی عقل خدا کے سامنے سجدہ ریز ہو جائے۔یہ دور ٹیکنالوجی کا ہے،مگر اس کے بعد جو دور آئے گا وہ روحانیت کا، محبت کا، اور نورِ خدا کا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت علیہ السلام عمومی ذہانت کی رفتار کریں گے کی طرف
پڑھیں:
حکومت گارنٹی دے دوران حراست کوئی قتل نہیں ہوگا: مولانا ہدایت الرحمان
---فائل فوٹورکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت یہ گارنٹی دے کہ دوران حراست کسی کا قتل نہیں ہوگا۔
جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ ہم ایوان کےاندر اور باہر ظالم کو ظالم اورجابر کہتے ہیں۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو، اس بل سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔