آسٹریلیا نے آئندہ برس وائٹ بال سیریز کیلئے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
لاہور:
آسٹریلیا نے آئندہ برس کے اوائل میں وائٹ بال سیریز کیلئے پاکستان کے دورہ کی تصدیق کردی۔
کرکٹ آسٹریلیا کے نئے سی ای او ٹوڈ گرین برگ نے آن لائن پریس کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ میرے خیال میں یہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کا اچھا دورہ ہو گا۔ پاکستان کے خلاف سیریز ہمارے شیڈول کا ایک اہم حصہ ہے۔ ریڈ بال اور وائٹ بال سیریز کے لئے پاکستان آسٹریلیا کی آپس میں اچھی بات چیت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید سیریز کے لیے مواقع تلاش کرنا ہیں جو یقینی طور پر ہم کریں گے، ہم پاکستان میں سیریز کھیلنا چاہیں گے، 2022 میں طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا، 2022 میں دورہ بہت شاندار رہا تھا، آسٹریلیا ٹیم کا اچھا استقبال ہوا، اس طرح کی سیریز مزید ہوتی ہیں تو بہت اچھا ہو گا۔
ٹوڈ گرین برگ نے کہا کہ ہم بگ بیش لیگ میں زیادہ سے زیادہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہیں گے، پاکستان کے کھلاڑیوں کی کمیونٹی میں بہت مقبولیت ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پوری دنیا سے بی بی ایل کے لئے کھلاڑیوں کی توجہ حاصل کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے سرکردہ کھلاڑی آتے ہیں تو یقینی طور پر وہ یہاں لطف اندوز ہوں گے، سرکردہ کھلاڑیوں کی وجہ سے لیگ ان کی ٹیمز اور فرنچائزز کے لئے بہت اچھا ہوگا، پاکستانی کھلاڑیوں کے حوالے سے اس وقت بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، مجھے امید ہے کہ بی بی ایل کے اگلے ایڈیشن کیلئے چند کھلاڑیوں کی توجہ ضرور حاصل کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں کی پاکستان کے
پڑھیں:
پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔ جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔ کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔ یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔ ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔