ترکیہ میں 5.8 شدت کے زلزلے نے سب کچھ ہلا کر رکھ دیا، درجنوں افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ترکیہ میں 5.8 شدت کے زلزلے نے سب کچھ ہلا کر رکھ دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ کے جنوب مغربی علاقے مارمارس میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ترکیہ میں آنے والے زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل کر محفوظ پناہ ڈھونڈنے لگے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں ایک 14 سالہ لڑکی اور 70 کے قریب لوگ زخمی ہوئے۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ کچھ افراد نے اپنی زندگی بچانے کیلئے اونچائی سے چھانگ لگائی ہے جس وجہ سے بھی وہ زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی بھی رہائشی علاقے میں عمارتوں کے تباہ ہونے کی کوئی اطلاعات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے، رپورٹ
ملک بھر میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے دوران 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں جاری مون سون بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق 26 جون سے اب تک مجموعی طور پر 245 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 602 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں 3 ہلاکتیں اور 2 زخمی جب کہ اسلام آباد میں 2 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں 26 جون سے اب تک 135 افراد جاں بحق اور 470 زخمی ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 59 اموات اور 73 زخمیوں کی اطلاع ہے، جب کہ سندھ میں 24 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں بارشوں کے نتیجے میں اب تک 16 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بھی بارشوں کے باعث 3 افراد جاں بحق جب کہ 4 زخمی ہوئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 6 اموات اور 3 زخمیوں کی اطلاع ہے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والوں میں 83 مرد، 44 خواتین اور 118 بچے شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 232 مرد، 168 خواتین اور 202 بچے شامل ہیں۔
بارشوں کے دوران ہونے والی تباہ کاری کی مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے 854 مکانات مکمل یا جزوی طور پر منہدم ہو چکے ہیں جب کہ 208 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات گھروں کے منہدم ہونے، پانی میں ڈوبنے، لینڈ سلائیڈنگ یا اچانک آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث ہوئیں۔