تباہ کن سیلاب ، اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
نا ئیجیریا میں گزشتہ ہفتے آنے والے شدید سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کر چکی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیگر اسٹیٹ کے انسانی ہمدردی کے کمشنر نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 200 افراد کے ہلاک ہونے کے علاوہ سیلاب میں بہہ جانے والے سیکڑوں افراد کی تلاش جاری ہے۔
موکوا ٹاؤن میں نے گزشتہ ہفتے اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کیا جس میں ایک ہی رات میں 250 سے زائد گھر سیلاب سے تباہ ہوگئے جبکہ متعدد ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
یہ اعلانات اس وقت سامنے آئے جب سرکاری اعداد و شمار میں 150 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی جبکہ کچھ خاندانوں نے درجن سے زائد قریبی رشتہ داروں کوبدترین سیلاب میں کھو دیا ہے۔
مقامی رہائشی احمد سلیمان نے نائیجیرین براڈ کاسٹ چینلز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نگر اسٹیٹ میں ہی 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن یہاں کوئی بھی اموات کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہیں کر رہا، ہم سیلاب میں بہہ جانے والے مزید افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔’
ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود بھی سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی حتمی اعداد و شمار سامنے نہیں آسکے، موکوا ٹاون میں سیلاب میں بہہ جانے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے، اس تباہ کن سیلاب کو 2024 میں آنے والے سیلاب سے کہیں زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے والے
پڑھیں:
پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
پشاور پولیس نے کارروائی کے دوران پولیس اور ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک بین الاضلاعی گروہ کے 4 ڈاکوؤں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی
پولیس کے مطابق ڈکیت گینگ نے چند روز قبل ایک ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے اور زیورات لوٹ کر فرار اختیار کیا تھا۔ علی الصبح چمکنی پولیس نے میرا کچھوڑی مہر گل کلے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔
پولیس کے پہنچنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چند منٹوں میں گروہ کے تمام ارکان کو ہلاک کر دیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہلاک ڈاکو فقیر آباد، چمکنی، پہاڑی پورہ اور نوشہرہ سمیت مختلف علاقوں میں پولیس وردی پہن کر وارداتیں کرتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ خیبرپختونخوا میں سال 2003 سے جرائم میں ملوث تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان باشندے افغان شہری پشاور پولیس وردی ڈکیتی