کراچی کے ملیر ڈسٹرکٹ جیل سے گزشتہ روز فرار ہونے والے قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کیلیے آپریشن جاری ہے اور اب تک 90 قیدیوں کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔ملیر جیل کے اطراف اور مختلف علاقوں سے اب تک 90 قیدیوں کو پکڑا گیا ہے جبکہ ان میں سے دو یا تین نے رضاکارانہ گرفتاری دی۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوئے جن میں سے 126 کی تاحال تلاش جاری ہے۔دوسری جانب جیل توڑ کر فرار ہونے کے واقعے کا مقدمہ تھانہ شاہ لطیف میں واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں فرار قیدیوں کیخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔سندھ حکومت نے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پر آئی جی اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو معطل کرکے اُن کی جگہ نئے افسران کو تعینات کردیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کیلیے تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فرار ہونے

پڑھیں:

ملیر جیل کراچی سے 216 قیدی دیواریں توڑ کرفرار( 87 دوبارہ گرفتار،فائرنگ سے ایک ہلاک، 3 زخمی)

قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی، 3 ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے، 9 مشتبہ افرادزیر حراست
زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں کو بیرکس سے باہر نکالا گیا تھا،قیدی کو ہر حال میں پکڑا جائے، وزیر جیل کی گفتگو

کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 216 قیدی دیواریں توڑ کر فرار ہوگئے۔قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی، فائرنگ کے دوران ایک قیدی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے، 3 ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے 87 قیدیوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیا، 9 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں کو بیرکس سے باہر نکالا گیا تھا، وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کی خبروں کا نوٹس لے لیا اور آئی جی جیل اور ڈی آئی جی جیل سے رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے ہدایت کی کہ علاقے کو کارڈن آف کر دیا جائے۔ڈی آئی جی جیل حسن سہتو اور ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کئے جانے والے قیدی سکھن تھانے کے لاک اپ میں رکھا گیا ہے۔وزیر جیل کا کہنا تھا کہ فرار ہونے والے قیدی کو ہر حال میں پکڑا جائے اور واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔ڈی آئی جی جیل کا کہنا ہے کہ جیل میں موجود قیدیوں کی گنتی کی جائے گی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے ہیں، پولیس نے پوری جیل کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ پولیس، رینجرز اور ایف سی نے بروقت کارروائی کی، آپریشن کے دوران تین ایف سی اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں چھیپا ایمبولینس کے ذریعے نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں سکندر ولد امام بخش اور شمریز شامل ہیں۔پولیس حکام کے مطابق کراچی میں پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور شہر بھر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے 500 سے 600 قیدیوں نے فرار ہونے کی کوشش کی تھی، 200 سے زائد قیدی فرار ہوئے، پولیس نے 80 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا اور بقایا قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد شمریز ملیر جیل پہنچے، رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ حکام بھی جیل میں موجود تھے جبکہ جیل حکام نے ڈی جی رینجرز کو واقعہ پر بریفنگ دی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ملیر جیل سے فرار 126 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار 114 قیدی واپس آ گئے، 102 اب بھی مفرور
  • کراچی، ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار
  • ملیر جیل سے فرار مزید تین قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار
  • ملیر جیل سے فرار قیدیوں کی تلاش پولیس کے لیے دردِ سر بن گئے، صرف 91 گرفتار،125 تاحال مفرور
  • ملیر جیل کراچی سے 216 قیدی دیواریں توڑ کرفرار( 87 دوبارہ گرفتار،فائرنگ سے ایک ہلاک، 3 زخمی)
  • کراچی میں ملیر جیل سے فرار متعدد قیدی دوبارہ گرفتار
  • ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں