پاکستان میں حالیہ برسوں میں جیل سے قیدیوں کے فرار کے کئی واقعات پیش آئے ہیں، جن میں سے کچھ بڑے اور تشویشناک ہیں، تاہم جیل سے بھاگنے کے واقعات میں دوبارہ گرفتاری کی شرح بہت کم ہے۔

راولا کوٹ، آزاد کشمیر میں جون 30 جون 2024 کو 19 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے  جبکہ 3 قیدیوں کو پولیس حراست میں لینے میں کامیاب ہوئی، قیدیوں نے ایک گارڈ کو قابو میں لے کر چابیاں حاصل کیں اور دیگر بیرکس کھول دیں، ایک پستول بھی اندر پہنچایا گیا، جس سے تالے توڑے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟

بلوچستان کے علاقے ڈکی میں یکم جولائی 2024 کو 3 قیدی فرار ہوئے تھے، ان قیدیوں نے واش روم کے وینٹیلیٹر توڑ کر فرار ہونے کا راستہ بنایا۔

ڈیرہ اسماعیل خان، خیبر پختونخوا میں 29 جولائی 2013 کو 248 قیدی فرار ہونے ہوئے۔ انتظامیہ کے مطابق ان قیدیوں کو چھڑانے کے لیے قالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 35 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 248 قیدیوں کو رہا کرایا۔

گلگت بلتستان میں 27 فروری 2015 کو 2 قیدی فرار ہوئے۔ ایک قیدی نانگا پربت بیس کیمپ میں سیاحوں پر حملے میں ملوث تھا۔

خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں 15 اپریل 2012 کو 384 قیدی جیل سے فرار ہوئے۔ تحریکِ طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 21 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 384 قیدیوں کو رہا کرایا۔

یہ بھی پڑھیے: ’عمران خان ملیر جیل میں ٹرانسفر کروالیتے تو آج آزاد ہوتے‘

ملیر جیل کراچی سے 2 جون 2025 کو 216 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم بعد میں دوبارہ پکڑے گئے قیدیوں کی تعداد ابتک 78 بتائی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق زلزلے کے بعد قیدیوں کو حفاظتی طور پر بیرکوں سے نکالا گیا۔ اس دوران قیدیوں نے گارڈز پر حملہ کر کے اسلحہ چھینا اور فرار ہونے میں کومیاب ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جیل جیل خانہ جات کراچی ملیر جیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جیل جیل خانہ جات کراچی ملیر جیل فرار ہونے قیدیوں کو فرار ہوئے ملیر جیل جیل سے

پڑھیں:

دودھ کے بیوپاری سے ڈکیت 60لاکھ روپے لوٹ کر فرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) نیشنل ہائی وے پر دودھ کے بیوپاری سے ڈکیتی کی واردات ڈاکو 60 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے ۔پولیس کے مطابق کراچی سے ٹھٹھہ جاتے ہوئے نیشنل ہائی وے پر دودھ کے بیوپاری سے ڈکیتی کی واردات کے دوران ڈاکو دودکھ کے ڈرم میں چھپائے گئے 60لاکھ لوٹ کر فرار ہوگئے ۔متاثرہ بیوپاری نے بیان میں کہا کہ رقم دودھ کے ڈرم میں چھپا کر رکھی تھی، 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے ڈرم سے رقم نکالی۔حکام کا کہنا تھا کہ شبہ ہے واردات بیوپاری کے قریبی شخص کی مخبری پر کی گئی، بیوپاری رقم کی ادائیگی کے لئے ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ 2025: پاکستان اور بھارت کا بڑا ٹاکرا 21 ستمبر کو دبئی میں ہوگا
  • کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
  • گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
  • بارش اور کرپٹ سسٹم
  • ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • دودھ کے بیوپاری سے ڈکیت 60لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • بشریٰ بی بی کو قیدیوں میں سے سب سے اچھا کھانا کھلایا جاتاہے: سلمان احمد
  • غزہ کی بیاسی سالہ جنگجو مریضہ