وفاق سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملکی دفاع اورسالمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتِ حال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے۔ پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھاکہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملکی دفاع اورسالمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں، ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اورضم اضلاع کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے، این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کیا جائے، کسی دوسرے صوبے کا حق نہیں مانگ رہے اپنا حق دیا جائے اور این ایف سی سے متعلق جو وعدہ کیا گیا ہے اسے فوری پورا کیا جائے۔ علی امین نے مطالبہ کیاکہ وفاقی حکومت اپنے ذمے خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور ٹوبیکو سیس میں کے پی کا پورا حصہ دیا جائے، یہ صوبے کے لوگوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے کیونکہ خیبر پختونخوا کے بغیر مذاکرات ادھورے ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت علی امین ضم اضلاع کیا جائے
پڑھیں:
اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں: علی امین گنڈاپور
اسکرین گریبوزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ 10 ارب روپے کا رمضان پیکج دیا تھا، تعلیمی معیار پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں، اس سال تعلیمی بجٹ 13 فیصد بڑھا رہے ہیں۔
گجو خان میڈیکل کالج کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آپ نے کالج کےلیے ساڑھے7 کروڑ روپے مانگے، میں اس کے آدھے دے دوں گا، سیاست دانوں کو تختی اس وقت لگانا چاہیے جب منصوبہ مکمل ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہر سیکٹر میں کام کیا ہے، لوگوں کے ذہن میں تختی لگانے والا نہیں، منصوبہ مکمل کرنے والا ہوتا ہے، ہمارے دور حکومت میں گجوخان کالج کا اگلا کانوکیشن ان کی اپنی بلڈنگ میں ہوگا، کالج کے تمام ملازمین کو ایک مہینے کی تنخواہ اعزازیہ کے طور پر دی جائے گی۔
علی امین کا کہنا ہے کہ اسکالرشپس کے لیے فنڈز بڑھا رہے ہیں، 1500 نرسز کو باہر سے تربیت دی گئی، تمام شعبوں کے ماہرین کی باہر سے تربیت کروا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پورے صوبے میں صرف پشاور میں دل کی بیماریوں کا الگ اسپتال ہے، امراضِ دل کے اسپتال پہلے ریجن اور پھر ڈویژن سطح پر تعمیر کریں گے، ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال کےلیے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔