حالیہ مہم کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ، وفاقی وزیر مصطفی کمال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پولیو کا خاتمہ ہمارا قومی مقصد ہے ،حالیہ پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ، بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنا ہماری اجتماعی قومی ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسداد پولیو کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس میں کیاجس میں حالیہ قومی پولیو مہم کا جامع اور تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
نیشنل اور صوبائی کوآرڈینیٹرز نے انسداد پولیو کے اقدامات، پیشرفت اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ والدین خود پولیو ورکرز کو ڈھونڈیں اور اپنے بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں، روزِ قیامت ہمیں اپنے بچوں کی صحت کے لئے جوابدہ ہونا پڑے گا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کے دشمن نہ بنیں کیونکہ دنیا اور آخرت میں ہم جوابدہ ہیں،یہ ملک ہمارا ہے اور یہ بچے ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہیں، کینسر کا علاج ممکن ہے لیکن پولیو اب بھی لاعلاج بیماری ہے۔
انہوں نے کہا کہ منفی سوچ کو دل سے نکالیں اور اپنے بچوں کو اس مہلک مرض سے بچائیں،وقت آ پہنچا ہے کہ ہم اپنی پالیسی میں خاطرخواہ اور نمایاں تبدیلی کریں، معاشرے کے تمام طبقات کو اس مہم کا حصہ بنانا ناگزیر ہے،دنیا کی نظریں ہم پر ہیں اور ہمیں اس بیماری کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں اب صرف دو ممالک باقی ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے،افغانستان میں وسیع پیمانے پر مہمات جاری ہیں،افغانستان میں طالبان کی حکومت بڑے موثر انداز میں پولیو مہمات کا انعقاد کر رہی ہے،میری خواہش ہے کہ ہم دونوں ممالک ایک ہی وقت میں پولیو سے پاک ممالک بن جائیں،اگر ہم ایک قوم کے طور پر بھارت کو شکست دے سکتے ہیں تو پولیو کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر فلسطین جنگ کی حالت میں ہونے کے باوجود پولیو سے پاک ہے تو ہم کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں ۔اجلاس میں وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق سمیت سپیشل سیکرٹری ہیلتھ، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ، نیشنل کوآرڈینیٹر پولیو، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور دیگر سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں پولیو سے بچوں کو
پڑھیں:
نصف سے زائد بجٹ قرض ادائیگی میں جائیگا، 118 سے زائد منصوبے بند کردیے: احسن اقبال
ویب ڈیسک: وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، 118 سے زائد غیر ضروری منصوبے بندکیے ہیں۔
سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی سی) کا اہم اجلاس وفاقی وزیر احسن اقبال کی صدارت میں ہوا، جس میں وفاقی وزیر خالد مقبول، مختلف وفاقی سیکریٹریز، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، صوبائی حکومتوں کے نمائندے، قومی و صوبائی اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
وفاقی حکومت نے عیدالاضحٰی پر عام تعطیلات کا اعلان کردیا
اجلاس میں چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز نے شرکا کو آئندہ سالانہ ترقیاتی منصوبہ، معاشی روڈ میپ اور ترجیحی اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے معاشی چیلنجز کے باعث قومی ترقیاتی بجٹ میں مسلسل کمی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ ترقیاتی فنڈز میں وسعت وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ عوام صحت، تعلیم، پانی، بجلی اور انفراسٹرکچر میں بہتری کی توقع منتخب حکومتوں سے رکھتے ہیں۔
ایشین انڈور روئنگ چیمپئن شپ؛پاکستان نے10گولڈ، 3چاندی، 1 کانسی کا میڈل جیت لیا
انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی بجٹ کا نصف سے زائد حصہ قرضوں کی ادائیگی میں صرف ہو رہا ہے اور موجودہ وسائل میں ترقیاتی بجٹ کو مینج کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جس میں تمام وزارتوں کے منصوبے شامل کرنا ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی بجٹ میں کمی شرح نمو، عوامی مسائل کے حل اور معاشی اہداف کے حصول کے لیے چیلنج کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام اور ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ کے لیے قومی سطح پر مربوط مہم کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹیکس ریونیو کی شرح کم ترین ہے۔
پشاور میں دفعہ 144 لگ گئی
وفاقی وزیر نے بتایا کہ 118 سے زائد کم ترجیحی یا غیر فعال منصوبے بند کیے جا چکے ہیں جب کہ محدود فنڈز میں صرف اہم قومی منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ پی ایس ڈی پی میں غیر ملکی فنڈنگ والے منصوبے بھی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ دیا میر بھاشا ڈیم، سکھرحیدرآباد موٹر وے، چمن روڈ، قراقرم ہائی وے (فیز ٹو) جیسے بڑے منصوبے قومی اہمیت کے حامل ہیں اور ان کی بروقت تکمیل پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔
عیدالاضحٰی پر عام تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
وفاقی وزیر نے کہا کہ اُڑان پاکستان پروگرام کے تحت تمام صوبوں میں ورکشاپس کا انعقاد کر کے قومی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہمیں احساس ہے کہ وقت کے ساتھ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا، نہ کہ اسے مزید محدود کرنا۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں نئے منصوبے شروع کرنے کے بارے میں سوچتے تھے ،آج جاری منصوبوں کو محدود کرنے کے حوالے سے مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ قومی ترقی میں سب کو اپنی ذمے داری نبھانی ہوگی۔
میو ہسپتال سے ادویات چوری پکڑی گئی
Ansa Awais Content Writer