اسلام آباد:

آئی ایم ایف نے وفاقی بجٹ برائے 2025-26ء کے تمام مراحل اسٹاف لیول معاہدے سے مشروط کردیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجٹ کے تمام مراحل کو اسٹاف لیول معاہدے سے مشروط کر دیا ہے جب کہ زرعی آمدن پر ٹیکس سمیت دیگر سخت شرائط کو بھی بجٹ کا حصہ بنانے پر زور دیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ جون کے آخر تک ہر صورت منظور کروایا جائے اور منظوری و عملدرآمد اسٹاف لیول معاہدے کے اہداف کے مطابق ہونا ضروری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے زرعی آمدن پر ٹیکس لاگو کرنا بنیادی شرط بن چکا ہے۔ عید کے بعد اجلاس بلانا بھی اسی حکمتِ عملی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے ہر شعبے سے یکساں ریونیو وصولی ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹاف لیول معاہدے آئی ایم ایف

پڑھیں:

متحدہ عرب امارات نے 222 شہریوں کے کل 139 ملین درہم کے قرضے معاف کردیے

متحدہ عرب امارات کے صدر نے 222 شہریوں کے ڈی ایچ 139 ملین کے قرض معاف کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات اس سال 10 لاکھ ملازمتیں فراہم کرے گا

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق اقدام پائیدار ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کے جامع وژن کے اندر آتا ہے۔

نیشنلز ڈیفالٹڈ ڈیبٹس اسیٹلمنٹ فنڈ  نے 222 اماراتی شہریوں کو 139 ملین درہم کے قرضوں سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ یہ اقدام صدر شیخ محمد بن زاید النہیان، نائب صدر شیخ منصور بن زاید آل نہیان اور وزیر اعظم شیخ منصور بن زاید آل نہیان کی ہدایات کے مطابق کیا گیا۔

یہ اقدام اماراتی شہریوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے اور ملک بھر میں سماجی بہبود اور معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لیے قیادت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ایک بیان میں فنڈ نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی دانشمندانہ قیادت کے شہریوں کی حمایت، ان کی باوقار اور مستحکم زندگی کو یقینی بنانے اور وسیع تر سماجی ترقی میں حصہ ڈالنے کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا مقصد ریٹائر ہونے والوں اور سماجی تحفظ سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے مالی بوجھ کو کم کرنا اور ان کے معیار زندگی اور خاندانی استحکام کو بڑھانا ہے۔

مزید پڑھیے: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

یہ اقدام پائیدار ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کے جامع وژن کے تحت آتا ہے جو کہ قوم کی خدمت کرنے والوں اور سب سے زیادہ ضرورت مندوں کے لیے تعاون کو ترجیح دے کر ایک مربوط، خوشحال معاشرے کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے۔

اس فیصلے سے پینشنرز کے زمرے سے تعلق رکھنے والے 132 شہریوں کو فائدہ ہوگا جن کے مجموعی قرضے 86.476 ملین درہم سے زیادہ ہیں اور 90 شہریوں کو سماجی تحفظ کے زمرے سے فائدہ ہوگا ہے، جن کی رقم 53.403 ملین درہم سے زیادہ ہے۔

فنڈ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام صدر کے شہریوں کے مالی بوجھ کو کم کرنے کے عزم اور قوم کے لوگوں کے لیے باوقار حالات زندگی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے دانشمندانہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں روزگار کی تلاش میں جانے والوں سے متعلق نئے قوانین کیا ہیں؟

اس کا مقصد ان کے معیار زندگی کو بڑھانا، خاندانی اور سماجی استحکام کی حمایت کرنا اور اماراتی معاشرے کی تعریف کرنے والی یکجہتی اور باہمی تعاون کی اقدار کو برقرار رکھنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امارات قرضے امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اماراتی شہریوں کے قرضے معاف متحدہ عرب امارات

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں غربت کی شرح میں مزید اضافہ، عالمی بینک نے اعداد وشمار جاری کردیے
  • متحدہ عرب امارات نے 222 شہریوں کے کل 139 ملین درہم کے قرضے معاف کردیے
  • امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی‘ انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا
  •  اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 480 نان ٹیچنگ اسٹاف کی غیر قانونی تعیناتی کا انکشاف
  • امریکا کا یوٹرن؟ ایران کو یورینیم افزودگی کی مشروط اجازت دینے پر غور
  • اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 480 نان ٹیچنگ اسٹاف کی غیر قانونی تعیناتی کا انکشاف
  • پاکستان سے بدترین شکست؛ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے فوج کی نااہلی کا پول کھول دیا
  • پاکستان سے بدترین شکست؛ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے فوج کی نااہلی کا پول کھول دیا
  • برطانوی امتحانی بورڈ نے جی سی ایس ای اور اے لیول میں اے آئی مضمون متعارف کرادیا