Express News:
2025-06-06@01:13:19 GMT

سمندری آلودگی کے تحت ٹرٹل بیچ پر صفائی مہم کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچرکی جانب سے ساحل پر صفائی کی مہم شروع کردی گئی ہے جس میں سمندری آلودگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے ساحل سے کچرا صاف کیا جارہا ہے۔

ویٹ لینڈ سینٹر اور ٹرٹل بیچ پرساحلی آبادیوں کے بچوں کے ذریعے ساحل پر صفائی مہم کے دوران 2 ہزار کلوگرام کچرا ساحل سے صاف کیا گیا۔

کچرے میں شاپنگ بیگز،جوس کے ڈبے،ماہی گیری کے جال سمیت دیگر کچرا شامل تھا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ سبزکچھووں کی بقا کو اجاگر کرنے کے لیے انڈوں سے نکلنے والے نوزائیدہ بچوں کو بھی سمندر میں چھوڑا گیا۔

صفائی مہم کے دوران ساحلی آبادی کے بچوں نے سبز کچھووں کو تالیوں کی گونج میں زندگی کے نئے سفر پرروانہ کیا۔ آج کی مہم کی تھیم پلاسٹک بیگ تھی جس کو ساحل سے ہٹانےکے لیے بچوں کو بھی شامل کیا گیا۔

نیچرل ریسورس مینجمنٹ کوآرڈینٹر، ڈاکٹر بابر حسین کا کہنا تھا کہ یہ بچے جب عملی زندگی میں قدم رکھیں گے تو آبی حیات اور سمندری ماحول کے بچاو کے لیے ایک تعمیری کردار ادا کرینگے۔ سمندری آلودگی کی وجہ سے آبی حیات و قدرتی وسائل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا عالمی یومِ ماحولیات 2025 کے موقع پر پیغام

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہر سال 5 جون کو ماحولیات کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ ماحول کے تحفظ کے لیے اُٹھائے جانے والے اقدامات اور آگہی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ یہ دن اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے تحت ایک عالمی قدم ہے جس کا مقصد بڑھتے ہوئے ماحولیاتی بحرانوں کا مقابلہ کرنا ہے۔اس سال کا موضوع ''پلاسٹک آلودگی کا خاتمہ'' ہے، جو ہمارے سیارے بالخصوص ہمارے قیمتی بحری ماحول کو لاحق شدید خطرے کو اجاگر کرتا ہے۔

پلاسٹک آلودگی کی لعنت کسی سرحد کا لحاظ نہیں رکھتی، یہ بے رحمی سے ہماری جھیلوں، دریاوں اور سمندروں پر حملہ آور ہو رہی ہے۔ یہ نہ صرف ہمارے فطری مناظر کو بدنما بناتی ہے، بلکہ جانداروں کے مسکن کو نقصان پہنچاتی ہے، ماحولیاتی نظام کو مفلوج کرتی ہے اور بے شمار انواع کو خطرے سے دوچار کرتی ہے۔ یہ پُر فریب خطرہ عالمی سطح پر لوگوں کے روزگار، غذائی تحفظ اور ساحلی آبادیوں کی فلاح و بہبود کو متاثر کر تاہے۔ یہ مستقبل میں وقوع پذیر ہونے والا خطرہ نہیں، بلکہ دور حاضر کا ایک واضح خطرہ ہے۔

نوشہرہ: تین معصوم بچوں کے قتل کا معمہ حل، سگی دادی ہی قاتل نکلی

پاکستان کے لیے یہ خطرہ غیر معمولی حد تک سنگین ہے- قدرت نے پاکستان کو وسیع ساحلی پٹی عطا کی ہے جس سے لاکھوں افراد کی گزر بسر وابستہ ہے اور جو سمندری حیاتیاتی تنوع سے مالال مال ہے۔ ہمارے سمندروں کو انسانی سرگرمیوں کے بے پناہ دبا اور پلاسٹک سے پیدا ہونے والی بحری آلودگی کا سامنا ہے جو اس بیش بہا قیمتی اثاثے کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔

پاکستان، جس کی بحری معیشت تیزی سے فروغ پا رہی ہے، اپنی سمندری حالت سے واضح طور پر متاثر ہوتا ہے۔ کراچی بندرگاہ بحری سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز اور ماحولیاتی زون ہے جو ٹھوس کچرے، مضر صنعتی فضلے، گندے پانی اور پلاسٹک کے کوڑے کے ڈھیروں کی بلا امتیاز تلفی سے متاثر ہو رہا ہے۔ یہ آلودگی نہ صرف سمندری ماحول کو تباہ کر رہی ہے بلکہ آبی حیات کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے جو حیاتیاتی تنوع کو خطرے میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔

امریکہ اور پاکستان کے درمیان کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں: نیتھلی بیکر

پاکستان نیوی میری ٹائم شراکت داروں کے ساتھ مل کر کراچی بندرگاہ کے ماحولیاتی حالات بہتر بنانے میں فعال کردار ادا کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، سمندر میں پھینکے جانے والے آلودہ مواد کی مقدار ہماری کاوشوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے دو جہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے؛ اول، فضلے کو سمندر میں پھینکنے کے عمل کو سختی سے روکا جائے جس میں صنعتی فضلہ، سمندر میں تیل کے اخراج اور ٹھوس کچرا بالخصوص پلاسٹک جو سب سے زیادہ نقصان دہ اور ناقابلِ تحلیل ہے بارشوں کے دوران بڑی مقدار میں سمندر میں پہنچ جاتا ہے۔ دوم، اس فضلے کو جمع کیا جائے جو پہلے ہی ہماری بندرگاہوں تک پہنچ چکا ہے۔ اس مقصد کے لیے بندرگاہوں کی صفائی کے اقدامات پر زیادہ وسائل خرچ کرنے اور انہیں بحری تجارتی اور سمندری سرگرمیوں کے لیے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔

بجاش نیازی اور لاہور پولیس میں تنازعہ شدت اختیار کر گیا

پلاسٹک اور سمندری آلودگی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا ادراک کرتے ہوئے، پاکستان نیوی آگہی کے اقدامات کے ذریعے آلودگی کی اس لعنت کے خاتمے کا عزم ِنو کرتی ہے۔اس اہم دن کے موقع پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز نے ایک روزہ عالمی سیمینار کا اہتمام کیا ہے تاکہ اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلائی جائے اور ہمارے میرین ایکو سسٹم کے تحفظ کے اسباب اور طریقوں کو اُجاگر کیا جائے۔

میں تمام شراکت داروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آلودگی کے خاتمے کے لیے پاکستان نیوی کے فطری طریقوں پر مشتمل حل جیسے کہ مینگرووز کی شجر کاری، ابتدائی مرحلے میں آلودگی کی کمی، پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی، ساحلِ سمندر کی صفائی، فضلے کو سمندر سے نکالنے کے لیے اضافی اثاثہ جات کی تعیناتی، کوڑاکرکٹ کے پھیلا و کی روک تھام اور اس بڑھتے ہوئے بحران سے متعلق وسیع پیمانے پر شعور کے فروغ میں پاکستان نیوی کا ساتھ دیں تاکہ آنے والی نسل کے لیے محفوظ اور صحت مند مستقبل کو یقینی بنایا جائے۔

قومی اقتصادی کونسل نے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دیدی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ہاکس بے کی ساحلی پٹی پر نہانے پر 8 روز کیلیے پابندی عائد
  • شہریوں قربانی ضرور کریں مگر صفائی کا بھی ضرور خیال رکھیں:چیئر مین سی ڈی اے کی اپیل
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21جون تک ملتوی  
  • سندھ  میں 15 جون سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی  لگانے کا اعلان
  • پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کے لئے پر بروقت اور فوری عمل درآمد درکار ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • چین کے سمندری تحفظ اور پائیدار ترقی سے متعلق اقدامات
  • سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا عالمی یومِ ماحولیات 2025 کے موقع پر پیغام
  • کراچی کا موسم آج کیسا رہے گا؟
  • ہوائی کے جزیرے سے ’بوتل بند پیغام‘ 8 سال بعد فلوریڈا کے ساحل پر مل گیا