— فائل فوٹو 

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے محکمہ پولیس میں فوتگی کوٹے پر بطور مالی بھرتی نہ کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کے خلاف دائر کی گئی اپیل غیر مؤثر ہونے پر خارج کر دی۔

عدالت میں سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کے خلاف دائر اپیل پر سماعت ہوئی۔ عدالت میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کے فوتگی کوٹے سے متعلق فیصلے پر اعتراض کیا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت اور صوبوں کو نوٹس جاری کر کے سوموٹو طرز پر کیس چلایا گیا؟

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فیصلے کے بعد فوتگی کوٹہ سے متعلق بہت سے کیسز آ چکے ہیں اور مزید بھی آئیں گے۔

درخواست گزار محمد علی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے مجھے تقرر نامہ جاری ہوچکا تھا، آر آر ایف میں گریڈ ایک مالی کی پوسٹ پر تقرری لیٹر جاری ہوا تھا۔

درخواست گزار محمد علی نے یہ بھی بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ بھی درخواست نمٹا چکی تھی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سو موٹو طرز پر کیس چلا کر پورے پاکستان کو لپیٹ لیا گیا ہے، سنگین نوعیت کے معاملے کو آئینی بینچ بھیجا جاتا یا لارجر بینچ بنتا۔

سندھ میں مرحوم ملازمین کی اولاد کیلئے ملازمت کا کوٹہ ختم

سندھ میں مرحوم ملازمین کی اولاد کے لیے ملازمت کا کوٹہ ختم کر دیا گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ فیصلے سے پہلے تقرر نامے کے باوجود جوائننگ نہ ہونے والوں کو بھی دیکھنا ہوگا، عدالتی فیصلے سے دیگر کیسز پر بھی اثر پڑے گا، سپریم کورٹ کے جس بینچ نے فیصلہ دیا تھا میں اس میں شامل نہیں تھا۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے زیادہ بہتر عدالت کی معاونت تو ایک مالی کر رہا ہے، آپ نے عدالت سے حقائق چھپائے، یہ اچھی بات نہیں، آفر لیٹر کے اجراء اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود بھی اپیل لے کر آ گئے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں فوتگی کوٹہ ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ عدالت کی کورٹ کے

پڑھیں:

نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی

فوٹوفائل

نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔

مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کرایا، سزائے موت دینے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا۔

درخواست کے مطابق ویڈیوز ٹرائل کے دوران درست ثابت بھی نہیں کی گئیں حتیٰ کہ ملزم کو ویڈیو ریکارڈنگ فراہم بھی نہیں کی گئی۔

’نور کو انصاف تو مل گیا، مجرم کا انجام باقی ہے‘، چوتھی برسی پر والدہ و بہن کا جذباتی پیغام

اسلام آباد کی نور مقدم کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ تاہم نور مقدم قتل کیس کے مجرم کو اب بھی سزا نہیں دی گئی۔

دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران کبھی وہ ویڈیوز چلا کر بھی نہیں دیکھی گئیں، فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات ہیں۔

سزا یافتہ مجرم کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی لیکن عدالت نے متفرق درخواست پر فیصلہ نہیں دیا۔


متعلقہ مضامین

  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • نور مقدم کو قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • نور مقدم کیس: سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ