بیجنگ :حالیہ دنوں ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران چینی اور غیر ملکی سیاحوں نے لوک مہارتوں اور ثقافت کا شان دار تجربہ کیا اور چین کے مختلف حصوں میں ڈریگن بوٹ ریسنگ، زونگزی بنانے اور دیگر روایتی سرگرمیوں کے مشاہدے سے تہوار کے پرکشش ماحول کو محسوس کیا۔ ڈریگن بوٹ فیسٹیول چین کا پہلا روایتی تہوار ہے جسے عالمی غیر مادی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا ہے۔ متنوع لوک سرگرمیاں نہ صرف چینی ثقافت کی منفرد کشش کو ظاہر کرتی ہیں ، بلکہ صارفی مارکیٹ کو متحرک کرنے کے لئے ایک نیا انجن بھی بن جاتی ہیں۔بدھ کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں بتا یا ہے کہ اس سال کے ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران ، چین کی سیاحتی مارکیٹ نے ” یوم مئی ” تعطیلات کا جوش برقرار رکھا ، گھریلو سفر، بیرون ملک سفر، اور اندرون ملک سیاحتی سرگرمیاں ساتھ ساتھ جاری رہیں، یوں یہ تعطیلات سفر اور کھپت کے لئے لوگوں کے بڑھتے ہوئے جوش و خروش میں اختتام پذیر ہوئیں۔ 31 مئی سے 2 جون (ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی تعطیلات) تک ، ملک بھر میں لوگوں کے بین العلاقائی بہاؤ کا پیمانہ 653.
7 ملین رہا ، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.5
فیصد کا
اضافہ ہے۔ وزارت ثقافت اور سیاحت کے ڈیٹا سینٹر کے مطابق ، ملک بھر میں 119 ملین گھریلو دورے کیے گئے ، جن میں سال بہ سال 5.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اندرون ملک سفر کی مجموعی کھپت 42.730 ارب یوآن رہی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.9 فیصد کا اضافہ ہے۔ ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران لوگوں کی آمد ورفت کی تعداد 5.907 ملین رہی ۔ ویزا فری سفر کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی تعداد سال بہ سال 59.4 فیصد اضافے کے ساتھ 231,000 رہی ۔ رواں سال ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران فلموں کا باکس آفس 400 ملین سے تجاوز کر گیا ، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے سے نمایاں طور پر زیادہ ہے، اور ملک بھر میں پوسٹل ایکسپریس انڈسٹری نے 1.5 بلین سے زائد ایکسپریس پارسل کا انتظام کیا ، جو سال بہ سال 19.4 فیصد کا اضافہ ہے۔”تعطیلات کی معیشت” نے ہر بار چینی معیشت کے ایک دریچہ کے طور پر قوت محرکہ اور مضبوط لچک کا مظاہرہ کیا ہے.حالیہ برسوں میں ، چین کی تعطیلاتی معیشت نے وسیع پیمانے ، ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے ، اور تیزی سے متنوع کھپت کے نمونوں کی ترقی کا رجحان دکھایا ہے۔ تعطیلات لوگوں کو کھپت کے لئے وقت، مواقع اور منظرنامے فراہم کرتی ہیں، اور لوگ سفر، خریداری، اور کیٹرنگ جیسی کھپت کی سرگرمیوں کے لئے زیادہ تیار نظر آتے ہیں، جو اکثر بلند کھپت اور کھپت کی زیادہ فریکوئنسی کے ساتھ سامنے آتی ہیں.یوں ، اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ تعطیلات کی معیشت نے صارفین کی طلب کو مرکزی انداز میں آگے بڑھاتے ہوئے صارفین کی قوت خرید کو بہت زیادہ متحرک کیا ہے ، جس سے تعطیلات کی معیشت بار بار بھرپور ترقی کا رجحان ظاہر کرتی ہے۔تعطیلات کی کھپت ہمیشہ گرم رہتی ہے ، چاہے وہ جشن بہار کا تہوار ہو ، “یوم مئی” ہو یا حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی تعطیلات ، تعطیلات کا سفر گرم رجحان اجاگر کرتا ہے۔اس سے ایک جانب اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ چین بیرونی جھٹکوں سے نمٹنے کے لئے کافی پُر اعتماد ہے، اور دوسری جانب اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں اور اقدامات کے ساتھ “اپنا کام بہتر کر رہا ہے “، تاکہ معاشی بحالی کی رفتار کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چین میں رواں سال جنوری سے اپریل تک صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.7 فیصد کا اضافہ ہوا اور خدمات کی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 5.1 فیصد کا اضافہ ہوا جس میں مسلسل دو ماہ تک تیزی آئی ہے۔ تعطیلات کے سفر کی مضبوط طلب کی وجہ سے ، شہریوں کی سیاحت ، آمدورفت اور مواصلات جیسی خدمات کی کھپت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جنوری سے اپریل تک نقل و حمل، مواصلاتی معلومات، سیاحتی مشاورت اور دیگر خدمات کی فروخت میں “ڈبل ڈیجٹ” کی نمو برقرار رہی۔ جنوری سے اپریل تک حقیقی اشیاء کی آن لائن ریٹیل فروخت میں سال بہ سال 5.8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ ، سال کے پہلے چار مہینوں میں چین کی اشیاء کی مجموعی درآمد ات اور برآمدات میں 2.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اپریل میں مقررہ سائز سے بالا صنعتی اداروں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 6.1 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔بہتر معاشی اعداد و شمار کی بدولت بین الاقوامی اداروں نے حال ہی میں چین کی اقتصادی پیش گوئیوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ گولڈمین ساکس نے 2025 میں چین کے لئے اپنی ترقی کی پیش گوئی میں 0.6 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ اگر چین اور امریکہ کے درمیان آئندہ عرصے میں محصولات میں مزید کمی کی جاتی ہے اور ساتھ ہی چین کی زیادہ فعال معاشی پالیسی بھی شامل ہے تو چین کی معاشی توقعات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ آئی این جی نے اس سال چین کے لئے اپنی ترقی کی پیش گوئی کو 4.7 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ یو بی ایس نے بھی حال ہی میں اس سال چین کی اقتصادی ترقی کے بارے میں اپنی پیش گوئی میں اضافہ کیا ہے، جبکہ مورگن اسٹینلے اور اے این زیڈ بینک کو توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں چین کی اقتصادی ترقی میں مزید بہتری آئے گی۔دیکھا جائے تو تعطیلاتی معیشت کا بنیادی عنصر تعطیلات ہیں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2025 سے چین کی قانونی تعطیلات کو بڑھا کر 13 دن کر دیا گیا ہے اور کچھ مقامی حکومتوں نے موسم بہار کی تعطیلات جیسے اقدامات پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی معاوضے کی تعطیلات کی پالیسی کو بھی مزید ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ایسے اقدامات لوگوں کو تعطیلات سے لطف اندوز ہونے کے لئے زیادہ وقت فراہم کریں گےاور تعطیلات کے دوران صارفی مارکیٹ کی ترقی اور توانائی کو فروغ دیں گے ۔ البتہ، اس کے پسِ پردہ صرف تعطیلات کی طوالت ہی نہیں، بلکہ شہریوں کی بڑھتی ہوئی آمدنی، ثقافتی خود اعتمادی میں بہتری اور معیاری زندگی کی خواہش جیسے کثیر عوامل کارفرما ہیں۔ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران ڈریگن بوٹ کے ڈھول کی تھاپ نے تعطیلات کی ثقافتی سیاحت کی مارکیٹ کی توانائی کو فعال کیا ، اس سے روایت اور جدیدیت پر مشتمل منظرنامے میں چینی معیشت کی لچک اور توانائی کی عکاسی کی گئی ہے۔ Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ:
فیصد کا اضافہ ہوا
میں سال بہ سال
سال بہ سال 5
کی تعطیلات
تعطیلات کی
کے ساتھ
میں چین
ہے کہ ا
چین کی
کیا ہے
کے لئے
پڑھیں:
تنخواہوں میں 50 ، پنشن میں 100 فیصد اضافہ؟ملازمین کیلئے اہم خبر آ گئی
آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کی تجاویز صدر زرداری کو پیش کر دی گئی ہیں۔
اگلے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ عید تعطیلات کے فوری بعد منگل 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اس حوالے سےمختلف حلقوں سے تجاویز بھی سامنے آ رہی ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سے انچارج پیپلز لیبر بیورو اور ممبر سی ای سی چوہدری منظور نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بجٹ کے تناظر میں سرکاری ملازمین اور محنت کشوں کے مسائل پر گفتگو کی گئی۔
چوہدری منظور نے سرکاری ملازمین کی نتخواہوں میں کم از کم 50 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی جس پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پی پی رہنما نے ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہوں میں ضم اور پنشن اصلاحات ختم کرنے کی بھی تجویز دی۔
انہوں نے محنت کشوں کی کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار مقرر کرنے اور ای او بی آئی پنشن میں 100 فیصد اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔اس موقع پر صدر زرداری نے کہا کہ امید ہے وفاقی حکومت بجٹ میں محنت کش طبقات کی فلاح وبہبود کو اولین ترجیح دے گی۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ پی پی نے ہمیشہ محنت کشوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کیے، کیونکہ معاشرے کی ترقی محنت کشوں کو ریلیف دیے بغیر ممکن نہیں ہے۔