اسلام آباد:

نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں  کی منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا۔

ذرائع کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے طلب  کیا گیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوں گے۔

اہم اجلاس میں آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی اور سالانہ ترقیاتی منصوبوں  کی منظوری دی جائے گی۔ این ای سی کا اجلاس پہلے 5 جون کو طلب کیا گیا تھا، جو  کہ ری شیڈول کرکے آج بلایا گیا ہے۔

وزیرخزانہ محمداورنگزیب این ای سی کے اجلاس میں بجٹ پر وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ دیں گے۔

قومی اقتصادی کونسل میں آئندہ بجٹ کے لیے خدوخال کی منظوری دی جائے گی۔  ذرائع نے بتایا کہ نیشنل اکنامک کونسل آئندہ مالی سال کے لیے 3795 ارب ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی، جس میں پنجاب کے لیے آئندہ سال 1188 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، سندھ کے لیے 887 ارب، خیبر پختونخوا کے لیے 440 ارب اور بلوچستان کے لیے 280 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے۔

اجلاس میں ترقیاتی بجٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شراکت داری کی منظوری ہو گی۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل اکنامک کونسل 5 سالہ منصوبہ بندی کی بھی منظوری دے گی۔ آئندہ مالی سال کے لیے 4.

2 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگلے مالی سال کے لیے زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصدرکھنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح  صنعتی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ مینوفیکچرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.7 فیصد اور بڑی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے جب کہ چھوٹی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 8.9 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

اہم فیصلوں کی گروتھ کا ہدف 6.7 فیصد، دیگر فیصلوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، کاٹن جننگ کی گروتھ کا ہدف 7 فیصد تجویز اور لائیو اسٹاک کی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

علاوہ ازیں  جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، ماہی گیری کی گروتھ کا ہدف 3 فیصد، سلاٹرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد، بجلی،گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ کاہدف3.5فیصد اور تعمیرات کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

آئندہ مالی سال خدمات کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4 فیصد، ہول سیل اینڈ رٹیل ٹریڈ شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.9فیصد، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن گروتھ کا ہدف 3.4 فیصد تجویز ، ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹس کی گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد جب کہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصدرکھنے تجویز ہے۔

اس کے علاوہ فنانشل بزنس اینڈ انشورنس کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد، رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف4.2 فیصد، تعلیم کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد جب کہ انسانی صحت اور سماجی سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف 4 فیصدرکھنے تجویز ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4 قومی اقتصادی کونسل کی گروتھ کا ہدف 3 آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ مالی سال کے اجلاس میں کی منظوری کا اجلاس کے لیے

پڑھیں:

ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری

دنیا آج موسمیاتی بحران کے ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں بڑھتا ہوا درجہ حرارت، غیر معمولی بارشیں اور پگھلتے گلیشیئر محض خبروں کا موضوع نہیں بلکہ بقا کا سوال بن چکے ہیں۔ ایسے میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور گرین کلائمٹ فنڈ (GCF) نے پاکستان سمیت خطے کے ممالک کے لیے 250 ملین امریکی ڈالر کے ماحولیاتی موافقتی منصوبے کی منظوری دی ہے، جو پاکستان کے لیے امید کی نئی کرن بن سکتا ہے۔
یہ منصوبہ، جسےClimate-Resilient Glacial Water Resource Managementکہا گیا ہے، پاکستان میں گلیشیئر والے علاقوں جیسے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، سوات اور چترال میں عمل میں آئے گا۔ اس کا مقصد گلیشیئر سے وابستہ پانی کے وسائل کا تحفظ، سیلاب کی پیشگی وارننگ، اور زرعی نظام کی مضبوطی ہے۔ اس کے ذریعے مقامی کمیونٹیز، خاص طور پر خواتین، کو موسمیاتی تحفظ اور کلائمٹ ایکشن پروگراموں میں شامل کیا جائے گا۔
پاکستان حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات دیکھ چکا ہے۔ 2022 اور 2025 کے سیلابوں سے 18 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے اور زرعی زمین کو شدید نقصان پہنچا، جس کا مالیاتی نقصان تقریباً 12 ارب ڈالر تخمینہ لگایا گیا۔ اس منصوبے کے تحت جدید نگرانی نظام، ابتدائی وارننگ سسٹمز، پائیدار آبپاشی اور ماحولیاتی تعلیم جیسے اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ملک Reactive پالیسی سے Proactive موافقت کی طرف گامزن ہو سکے۔
اہم تجاویز:
1. مقامی سطح پر کلائمٹ سیل کا قیام اور فنڈز کی شفاف مانیٹرنگ۔
2. عوامی آگاہی اور ماحولیاتی تعلیم میں خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت۔
3. ڈیجیٹل رپورٹنگ کے ذریعے منصوبوں کی شفافیت اور اثرات کا جائزہ۔
4. مقامی ماہرین اور نوجوان محققین کو شامل کر کے سائنسی صلاحیت میں اضافہ۔
5. قدرتی وسائل کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنانا۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بحران سے استحکام کی طرف پہلا بڑا قدم ہے۔ اگر فنڈز مؤثر اور شفاف انداز میں استعمال کیے گئے، تو نہ صرف آئندہ سیلابوں کے نقصانات کم ہوں گے بلکہ ملک سبز، پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • قومی ائیرلائن کے پرسیشن انجینیئرنگ شعبے کو پاک فضائیہ کے ذیلی ادارے کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی گئی
  • قومی میڈیکل کمپلیکس کی ترقیاتی پیش رفت
  • بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا اجلاس جمعہ کو ہوگا۔
  • PIDCL کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ