وزیراعظم کل سعودی عرب کا دورہ کریں گے، فیلڈ مارشل بھی ساتھ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف۔ فوٹو پی آئی ڈی
وزیراعظم شہباز شریف کل سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ کریں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ان کے ساتھ جائیں گے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان کے سفارتی مشنز کامیاب ہورہے ہیں، بھارت میں سفارتی مشنز کی ناکامی پر صف ماتم بچھی ہوئی ہے، بھارت کی علاقائی بالا دستی کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 19 مئی کو بیجنگ میں پاک افغان چین سہ فریقی مذاکرات میں اس منصوبے پر بات ہوئی تھی، اچھی خبر یہ ہے کہ چین نے سی پیک کو افغانستان تک بڑھادیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ثالثی کے لیے آنے والے ایرانی وزیرخارجہ کے ساتھ نامناسب رویہ رکھا گیا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھارت سے انہیں فون کرکےکچھ باتیں بتائیں تھیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بیجنگ میں سہ فریقی مذاکرات کے دوران چین نے پاکستان افغانستان ازبکستان ریل لنک منصوبے کی سی پیک میں شمولیت پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
اپنے یوکرینی دورے کے دوران کیف حکام کیساتھ اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنیکا اعلان کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران کیخلاف تزویراتی گفتگو کا آغاز کر رکھا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون سعر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی رژیم نے ایران کے خلاف اسٹریٹیجک مذاکرات شروع کر رکھے ہیں۔ اپنے دورہ کی اف کے دوران یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مبینہ "ایرانی خطرے" پر اسٹریٹجک مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے گدعون سعر کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف اسرائیل کے لئے خطرہ ہے بلکہ وہ علاقائی و عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے لہذا ایران کی جانب سے یوکرین کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے قابض اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ہتھیاروں و ٹیکنالوجیز کے خلاف جاری ہمارے اقدامات یورپ کے ساتھ ساتھ یوکرین کی سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ ماہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں نے ایران کے جوہری عزائم کو برسوں تاخیر میں ڈال دیا ہے۔ گدعون ساحر نے مغربی ممالک و کیف کے ان غیر مصدقہ دعووں کہ ایران یوکرینی جنگ میں روس کو فوجی معاونت فراہم کر رہا ہے، کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ہم نے نہ صرف ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ ایرانی ڈرونز کی سپلائی چین کو بھی نشانہ بنایا ہے، وہی ٹیکنالوجی کہ جو یوکرین کے خلاف بھی استعمال کی گئی تھی۔ ایران کے بارے اپنے دعووں میں غاصب صیہونی وزیر خارجہ نے جرمنی، فرانس و برطانیہ سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کے لئے اسنیپ بیک میکانزم کو فی الفور فعال کریں!