ملک میں گدھوں کی تعداد مزید بڑھ گئی، جانور شماری کے دلچسپ اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی ادارہ شماریات نے جانور شماری کے اعداد وشمار جاری کردیے ہیں، جس کے مطابق ملک میں گدھوں کی تعداد مزید بڑھ گئی ہے اور اسی طرح دیگر جانوروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال کے دوران ملک میں گدھوں کی تعداد مزید ایک لاکھ 9 ہزار بڑھ گئی ہے اور گدھوں کی مجموعی تعداد 59 لاکھ 38 ہزار سے بڑھ کر 60 لاکھ47 ہزار ہوگئی ہے۔
اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں بھینسوں کی تعداد میں 13 لاکھ 78 ہزار کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 63 لاکھ 10ہزار سے بڑھ کر 4 کروڑ 76 لاکھ 88 ہزار ہوگئی ہے۔
اسی طرح ملک میں ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں 3 لاکھ88 ہزارکا اضافہ ہوا اور اس وقت ملک میں بھیڑوں کی مجموعی تعداد 3 کروڑ27 لاکھ31 ہزار سے بڑھ کر3کروڑ31 لاکھ 19ہزار ہوگئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق بکریوں کی تعداد میں 23 لاکھ 58 ہزار کا اضافہ ہوا اور بکریوں کی مجموعی تعداد 8 کروڑ 70 لاکھ 35 ہزار سے بڑھ کر 8 کروڑ 93 لاکھ 93 ہزار ہوگئی۔
ملک میں اونٹوں کی تعداد میں بھی 14 ہزار کا اضافہ ہوا ہے اور اونٹوں کی تعداد 11لاکھ63ہزار سے بڑھ کر11لاکھ77ہزارہوگئی۔
جانور شماری کے مطابق گھوڑوں کی تعداد میں ایک ہزار اور خچروں کی تعداد میں 3 ہزارکے اضافے کے بعد گھوڑوں کی تعداد 3 لاکھ83 ہزار اور خچروں کی تعداد 2 لاکھ27ہزار ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں مویشیوں کی تعداد میں 21 لاکھ 71 ہزار کا اضافہ ہوا اور مویشیوں کی تعداد 5 کروڑ 75 لاکھ40 ہزار سے بڑھ کر 5 کروڑ 97 لاکھ11 ہزار ہوگئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان وفاقی ادارہ شماریات ہزار کا اضافہ ہوا ہزار سے بڑھ کر کی تعداد میں ہزار ہوگئی گدھوں کی کے مطابق ایک سال ملک میں
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے ٹیکس میں ریلیف دینے کیلئےپچاس ہزار تاجروں کی رجسٹریشن کا بڑا مطالبہ کر دیا ۔
ایف بی آر کا کہناہے کہ 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کیلئے شرط عائد کر دی گئی ہے ۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ مزید سیلز ٹیکس ختم کرناہے تو پہلے تاجروں کی رجسٹریشن کریں، غیر فعال رجسٹرڈ افراد کو مال سپلائی کرنے پر 4 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا گیا تھا ۔
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ کاروباری تنظیمیں تاجروں کی رجسٹریشن میں رکاوٹ نہ بنیں، سیلز ٹیکس 2 لاکھ لوگوں کی گیم ہے80 لاکھ سے تعلق نہیں،2 لاکھ رجسٹرڈ سیلز ٹیکس افراد میں سے 60 ہزار ٹیکس دیتے ہیں، ان میں بھی تیس ہزار مینوفیکچرز شامل ہیں، بجلی کے تین لاکھ اسی ہزار صنعتی اور50 لاکھ کمرشل کنکشن ہیں۔
ممبر آپریشنز کاکہناتھا کہ تاجروں کو ڈیجیٹل انوائسز کا ڈیٹا روزانہ ایف بی آرسے شیئر کرنا ہوگا۔ ایف بی آر ممبر نے یہ بھی کہا کہ دو لاکھ روپے سے زیادہ کی سیل بینکنگ چینل کےذریعے کرنا ہوگی، نئے فنانس بل سے متعلق تحفظات دور کرنے کے لئے سرکلر جاری کیا جائے گا۔
Post Views: 8