ریاض: سعودی پوسٹ نے حج سیزن 2025 کے موقع پر تین ریال مالیت کا یادگاری ڈاک ٹکٹ اور پانچ ریال مالیت کا خصوصی پوسٹ کارڈ جاری کر دیا ہے۔

سعودی خبر رساں ایجنسی "ایس پی اے" کے مطابق یہ یادگاری ٹکٹ ضیوف الرحمن (حجاج کرام) کی خدمت میں سعودی عرب کی مسلسل کوششوں اور حج کے دوران فراہم کی جانے والی جدید سہولیات کو اجاگر کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

سعودی پوسٹ ہر سال حج، مذہبی تہواروں اور دیگر قومی مواقع پر یادگاری ٹکٹ جاری کرتی ہے۔ اب تک حج سے متعلق 49 خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں حج کے ارکان، مسجد الحرام، منیٰ، عرفات، مزدلفہ اور دیگر مقدس مقامات پر ہونے والے ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔

بمناسبة #موسم_الحج لعام 1446هـ، أصدر البريد السعودي #سبل بالتعاون مع وزارة الحج والعمرة طابعًا تذكاريًا وبطاقة بريدية احتفاء وتخليد لهذه المناسبة????#يسر_وطمأنينة #خدمتكم_شرف pic.

twitter.com/uVF6ydBTnS

— البريد السعودي | سبل (@SPL_KSA_online) June 4, 2025

یہ ڈاک ٹکٹ نہ صرف سعودی عرب کی مذہبی خدمات کا مظہر ہیں بلکہ عالمی سطح پر ڈاک ٹکٹ جمع کرنے والوں کے لیے بھی ایک قیمتی خزانہ سمجھے جاتے ہیں۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاک ٹکٹ

پڑھیں:

نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت

برطانیہ میں 40 سال بعد ایک نایاب اور انتہائی خطرے سے دوچار مکڑی کی نسل دوبارہ دریافت ہوئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وولف اسپائیڈر، جو برطانیہ میں آخری بار 1985 میں دیکھی گئی تھی، ایک ایسے دور افتادہ قدرتی محفوظ علاقے میں دوبارہ دریافت ہوئی ہے جو صرف کشتی کے ذریعے قابلِ رسائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران

یہ ننھی سنہری ٹانگوں والی مکڑی، جس کا سائنسی نام اولونیا البیمانا بتایا گیا ہے، قدرتی ورثے کے ادارے کے نیوٹاؤن محفوظ علاقے میں دریافت ہوئی، جو اس کے سابقہ مسکن سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

اس مکڑی کو غیر رسمی طور پر “سفید جوڑوں والی وولف اسپائیڈر” بھی کہا جا رہا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ماہرِ حشرات مارک ٹیلفر نے اس دریافت کو ناقابلِ فراموش اور ایک بڑی ماحولیاتی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ایسی نسل کو 40 سال بعد دوبارہ پانا جو معدوم سمجھی جا رہی تھی، ایک سنسنی خیز لمحہ ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ مناسب مسکن کی بحالی، تجسس اور باہمی تعاون سے غیر معمولی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں کی یلغار، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا

وولف اسپائیڈر اپنی تیز اور پھرتیلی شکاری صلاحیتوں کے باعث یہ نام رکھتی ہیں، کیونکہ یہ شکار کو زمین پر دوڑ کر پکڑتی اور پھر جھپٹ کر قابو کر لیتی ہیں۔

فی الحال برطانیہ میں وولف اسپائیڈر کی 38 اقسام پائی جاتی ہیں۔

قدرتی ورثے کے ادارے کے مطابق اولونیا البیمانا کی شکار کرنے کی تکنیک اب بھی ایک معمہ ہے، کیونکہ یہ ہلکے جالے بھی بناتی ہے۔

برطانوی مکڑیوں کی تنظیم کی ماحولیاتی افسر ہیلن اسمتھ نے کہا کہ ’’آئل آف وائٹ پر اس خوبصورت ننھی مکڑی کی دریافت صدی کی ان غیر معمولی دریافتوں میں سے ایک ہے جن میں برطانیہ کی معدوم نسلیں دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں۔‘‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اولونیا البیمانا برطانیہ وولف اسپائیڈر

متعلقہ مضامین

  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • نادرونایاب تاریخ اردو نثر’’سیر المصنفین‘‘ اربابِ ذوق ِحصول کیلئے منظرعام پر
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • سندھ ،نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار،مفت فراہم کی جائیگی،طحہ فاروقی
  • سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
  • نومبر 2025: سعودی عرب میں ثقافت، سیاحت، معیشت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا غیر معمولی مہینہ
  • نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • عمرہ زائرین کیلئے نئی شرط، سعودی حکومت نے پالیسی میں بڑی تبدیلی کر دی