حج کے دوران طبی انقلاب! دنیا کی پہلی اسمارٹ فالج ایمبولینس مکہ میں متعارف
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
مکہ مکرمہ: سعودی عرب نے حج 2025 کے دوران صحت و سلامتی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی جدید ترین اسمارٹ موبائل اسٹروک ایمبولینس متعارف کرا دی ہے، جو موقع پر ہی فالج (stroke) کی تشخیص اور ابتدائی علاج فراہم کرتی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارتِ صحت کی جانب سے یہ موبائل یونٹ مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اپنی نوعیت کی پہلی موبائل اسٹروک ایمبولینس ہے، جو مکمل طبی ٹیم کے ہمراہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔
ایمبولینس میں دماغی اعصاب کے ماہر (ویکیولر نیورولوجسٹ)، کریٹیکل کیئر نرس، سی ٹی اسکین ماہر اور ایمبولینس ٹیکنیشن شامل ہوتے ہیں۔ یہ ٹیم مریض کو اسپتال منتقل کیے بغیر ہی دماغی معائنے اور فوری علاج کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے فالج کے مریض کی زندگی بچانے اور مکمل صحتیابی کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
ایمبولینس میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، الٹرا ساؤنڈ، کیروٹڈ آرٹری امیجنگ اور دیگر جدید تشخیصی آلات شامل ہیں، جو فالج کی ابتدائی علامات کی بروقت شناخت اور فوری مداخلت میں مدد دیتے ہیں۔
یہ سہولت حج کے دوران عازمین کی سلامتی، بروقت علاج اور زندگی بچانے کے لیے سعودی عرب کی جدید میڈیکل ٹیکنالوجی میں دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔