تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے، راجہ مظفر نے 1964ء سے معطل سہ فریقی مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا تاکہ بامعنی بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر کشمیری رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے قائم مقام چیئرمین راجہ مظفر نے بھارت اور پاکستان کے امریکا میں موجود وفود سے خطے کے دیرپا امن کے لیے پُرامن حل کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے بھارتی وفد کے سربراہ ششی تھرور اور پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے نام اپیل کرتے ہوئے دونوں ممالک کی قیادت پر زور دیا کہ حوصلے اور دوراندیشی کے ساتھ آگے بڑھیں، کیونکہ اس وقت کی گئی جرات مندانہ قیادت مستقبل کا رخ بدل سکتی ہے۔ کشمیر کو برادرانہ تعلقات کی بنیاد قرار دیتے ہوئے راجہ مظفر نے کہا کہ کشمیر میں پائیدار امن ہی وہ کنجی ہے جو اس مسئلے کے حل کی کھڑکی کھول سکتی ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا حل بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے حل سے دیگر تنازعات کا راستہ بھی ہموار ہو سکتا ہے۔تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے، راجہ مظفر نے 1964ء سے معطل سہ فریقی مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا تاکہ بامعنی بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے تجویز دی کہ کشمیریوں کی آزادی کی امنگوں کے نمائندے کے طور پر یاسین ملک کو تسلیم کیا جائے اور شیخ عبداللّٰہ کے ساتھ ماضی میں ہونے والے مذاکرات کی طرز پر بات چیت کا راستہ اختیار کیا جائے۔ راجہ مظفر نے دونوں ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ انتہا پسندی سے کنارہ کشی اختیار کریں اور مکالمے کو کامیابی کا واحد راستہ سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ہم ایک پُرامن اور خوشحال مستقبل کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

بلاول نے مسئلہ کشمیر کو دیرپا جنگ بندی کی کنجی قراردیدیا

عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے بھارتی اقدامات کا نوٹس لے ،چیئرمین
جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہے،امریکی کانگریس اراکین سے گفتگو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کئے جانے کے بھارتی اقدامات کا نوٹس لے،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن یک طرفہ اقدامات اور جارحیت کی بجائے ڈائیلاگ، ڈپلومیسی اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہے۔پاکستان کے اعلی سطح کے پارلیمانی وفد نے امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں متعدد امریکی کانگریس اراکین سے ملاقاتیں کیں ،وفد کی جانب سے حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بھارتی جارحیت ، امریکی قیادت کی کاوشوں سے عمل میں آنے والی جنگ بندی، بھارتی قیادت کی جانب سے مسلسل اشتعال انگیز بیانات ور اس کے علاقائی امن پر ااثرات ، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور مسئلہ کشمیر سمیت مختلف موضوعات پر اراکین کانگریس کو پاکستان کے اصولی موقف پر بریفنگ دی ، پاکستانی وفد نے علاقائی امن، انسداد دہشت گردی کی کوششوں، اور حالیہ بھارتی جارحیت کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا ۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت سے جنگ جیتنے کے بعد کشمیر پر پاکستان کا موقف مزید مضبوط ہوا ہے، خواجہ محمد آصف
  • بلاول نے مسئلہ کشمیر کو دیرپا جنگ بندی کی کنجی قراردیدیا
  • عالمِ اسلام امام خمینیؒ کے بتائے ہوئے راستے کا پہلے سے زیادہ محتاج ہے، علامہ جواد نقوی
  • میں نہیں چاہتا میرے بچے یا بھارتی نوجوان نسل پانی، کشمیر یا دہشتگردی پر لڑائی لڑیں، بلاول بھٹو
  • مسئلہ کشمیر دہشت گردی کابنیادی سبب ہے، اس کاحل ضروری ہے: بلاول بھٹو
  • جنوبی ایشیا کے امن کو مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کی نذر نہیں کیا جا سکتا: راجہ پرویز اشرف
  • خطے کا مستقل امن کشمیر کا مسئلہ حل کرنے سے جڑا ہے، راجہ پرویز اشرف
  • دیرپا امن کی وا حد ضمانت مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل: بلاول
  • عالمی برادری کو چاہیے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے، بلاول بھٹو زرداری