بانیٔ پی ٹی آئی کی سزا معطلی، امید ہے عید سے دو دن قبل کوئی مثبت پیشرفت ہوگی: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی سزاؤں کی معطلی سے متعلق امید ہے کہ عید سے دو دن قبل کوئی مثبت پیشرفت ہوگی۔
بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی سزاؤں کی معطلی سے متعلق پہلی مرتبہ کیس لگا ہے، پہلی مرتبہ پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے کوئی پیش ہوگا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ 8 مئی کو سماعت کرے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ 17 جنوری کے بعد اب جون آگیا، ابھی تک کیس کی سماعت نہیں ہوئی، انصاف ناصرف ہو بلکہ ہوتا ہوا نظر آئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پی ٹی آئی کے ممبران صوبائی و قومی اسمبلی پہنچ گئے۔
بانیٔ پی ٹی آئی پر کیس کی سماعت پر رہنماؤں کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پہنچنے کا کہا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کو الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ،عدلیہ سے امید وابستہ ہے
عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی،چیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیٔرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی آج سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیٔرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔