شرح پیدائش میں پریشان کن کمی کے بعد ویتنام نے اپنی پالیسی ’’بچے دو ہی اچھے‘‘ ختم کرنے کا اعلان کرکے 2 سے زائد بچے پیدا کرنے کی اجازت دیدی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ویتنام میں شرح پیدائش 2.1 سے گھٹ کر 1.9 رہ گئی جب کہ ملک میں معمر آبادی میں اضافہ ہوگیا اور جوانوں کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے۔

جس کے باعث ملک افرادی قوت کی کمی اور اقتصادی ترقی میں دشواریوں کا سامنا کر رہا ہے۔ اس لیے حکومت نے اپنی پالیسی میں انقلابی تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ 

ویتنام کی قومی اسمبلی نے خاندانوں کو ایک یا دو بچوں کی پیدائش تک محدود کرنے کے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی۔

خیال رہے کہ یہ قوانین کمیونسٹ پارٹی کے اراکین پر زیادہ سختی سے لاگو ہوتے تھے جنھیں تیسرے بچے کی صورت میں ترقی یا بونس سے محروم کیا جا سکتا تھا۔

ویتنام میں 2021 میں پیدائش کی شرح فی عورت2.

11 بچے تھی جس کے بعد سے مسلسل کم ہو رہی ہے اور 2022 میں 2.01، 2023 میں 1.96، اور 2024 میں 1.91 بچے فی عورت تک گھٹ گئی۔

جنس کے لحاظ سے بھی شرح پیدائش میں عدم توازن موجود ہے جو بیٹوں کو ترجیح دینے کی قدیم روایت کی وجہ سے ہے۔

ڈاکٹروں کو پیدائش سے پہلے بچے کی جنس بتانے کی اجازت نہیں ہے اور جنس کی بنیاد پر اسقاط حمل پر پابندی ہے مگر پھر بھی کچھ ڈاکٹر مبہم زبان استعمال کر کے جنس کا اشارہ دے دیتے ہیں۔

منگل کو وزارت صحت نے پیدائش سے پہلے جنس کا انتخاب کرنے پر جرمانے کو تین گنا کر کے 3 ہزار 800 ڈالر کرنے کی تجویز دی۔

یاد رہے کہ ویتنام نے 1988 میں صرف دو بچوں کی حد بندی کے قوانین لاگو کیے تھے تاکہ وسائل پر دباؤ کم کیا جا سکے۔

یہ وہ وقت تھا جب ویتنام کو فرانس اور امریکا کے ساتھ جنگ اور شدید تجارتی خسارے کا سامنا تھا۔ ملک کی آبادی تقریباً 62 ملین تھی۔

ویتنام خاندانوں کو سب سے زیادہ فائدہ دینے والا ملک بھی ہے۔ جن میں چھ ماہ کی مکمل تنخواہ کے ساتھ زچگی کی رخصت اور 6 سال سے کم عمر بچوں کے لیے مفت طبی سہولیات شامل ہیں۔

سرکاری اسکولوں میں تعلیم 15 سال کی عمر تک مفت ہے اور ستمبر سے یہ ہائی اسکول کے اختتام تک مفت ہوجائے گی۔

چین نے 1979 میں ایک بچے کی پالیسی نافذ کی تھی مگر اب وہاں بھی معمر آبادی اور اقتصادی دباؤ کے پیش نظر اس پالیسی میں نرمی کی جا رہی ہے۔

چین میں پہلے دوسرے بچے اور پھر 2021 میں تیسرے بچے کی اجازت دی گئی مگر اس سے شرح پیدائش میں نمایاں اضافہ نہیں ہو سکا ہے۔

 


 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرح پیدائش کی اجازت بچے کی

پڑھیں:

اچھے کردار والے قیدیوں کی سزا میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیکرٹری داخلہ نے قیدیوں کی سزا میں معافی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں کی سزا میں خصوصی معافی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو 90 دن کی خصوصی معافی دی گئی  اور سزا معافی کے حکم نامے سے 450 اسیران مستفید ہوں گے۔
 پنجاب کی جیلوں سے 270 قیدی رہا ہو کر اہل خانہ کے ساتھ عید منائیں گے، سیکریٹری داخلہ پنجاب نے سزا میں معافی پاکستان پریزن رولز 1978 کے رول 216 کے مطابق دی۔
مخیر حضرات کی جانب سے نادار قیدیوں کے جرمانے کی ادائیگی اور اچھے کردار کے باعث بھی سزا میں کمی سے بھی قیدی رہا ہوئے  ۔
 واضح رہے کہ پریزن رولز کے مطابق سزا معافی کا حکم مخصوص قیدیوں پر لاگو ہوتا ہے، جن قیدیوں پر سزا میں معافی کا حکم لاگو نہیں ہوتا ان کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، ان میں دہشت گردی، فرقہ واریت، جاسوسی، بغاوت یا ریاست مخالف سرگرمی پر سزا یافتہ قیدی مستفید نہیں ہوں گے۔
اسی طرح قتل، زنا، منشیات فروشی، ڈکیتی، اغوا کے مجرمان اور مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں سزا یافتہ قیدی مستفید نہیں ہوں گے۔
 قانون کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران جیل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا پانے والے قیدی بھی مستفید نہیں ہوں گے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • آج بھی ہو جو ابراہیمؑ کا ایماں پیدا ۔۔۔!
  • اچھے کردار والے قیدیوں کی سزا میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری
  • عارف علوی کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دیدی گئی
  • آئی ایم ایف: منقولہ اثاثوں پر کیپٹل ویلیو ٹیکس کی تجویز مسترد، ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس کی اجازت
  • گلگت بلتستان، بچوں کی ابتدائی نشودنما کی پالیسی محکمہ تعلیم کے ذریعے نافذ کرنے کا فیصلہ
  • نقدی اور سونے پرٹیکس لگانے کی تجاویز مسترد،ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس کی اجازت
  • آئی ایم ایف؛ منقولہ اثاثوں پر کیپٹل ویلیو ٹیکس کی تجویز مسترد، ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس کی اجازت
  • آئی ایم ایف؛ منقولہ اثاثوں پر کیپٹل ویلیو ٹیکس کی تجویز مسترد، ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس کی اجازت
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دینے پر غور