جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہنی مون منایا ہے، چیک پوسٹوں پر عوام کے ساتھ فوجی اہلکاروں کا رویہ انتہائی تضحیک آمیز ہوتا ہے۔ اندرونی سلامتی کا کام فوج کا نہیں، سول اداروں کا ہے۔ ہم نے فوج کو نہیں کہاکہ اندرونی سلامتی سنبھالے، فوج کے اپنے جنرل مشرف نے یہ کام کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیرِ اعلیٰ بے اختیار ہیں، اصل اختیار فیلڈ مارشل عاصم منیر اور کورکمانڈر پشاور کے پاس ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہنی مون منایا ہے، بنوں چھاؤنی ہمارے لیے مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ ہمارے لیے چھاؤنی میں جانے کے تمام راستے محدود کردیے گئے ہیں، چیک پوسٹوں پر عوام کے ساتھ فوجی اہلکاروں کا رویہ انتہائی تضحیک آمیز ہوتا ہے۔ چیک پوسٹوں پر تلاشی کے دوران عوام کو ذلیل کیا جاتا ہے، بنوں چھاؤنی شہر سے باہر منتقل کی جائے، شمالی وزیرستان میں ہر دوسرے تیسرے دن کرفیو لگا دیا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ گزشتہ بیس سال سے جاری ہے لیکن مسئلہ جوں کا توں ہے۔ اندرونی سلامتی کا کام فوج کا نہیں، سول اداروں کا ہے۔ ہم نے فوج کو نہیں کہا کہ اندرونی سلامتی سنبھالے، فوج کے اپنے جنرل مشرف نے یہ کام کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل بنوں کے اقوام پر مشتمل بنوں امن جرگے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق سینیٹر باز محمد خان، میریان قوم کے رہنما ڈاکٹر پیر صاحب زمان، مئیر تحصیل بنوں عرفان درانی، اقوام بنوں کے عمائدین اور تاجر تنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے۔پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم بنوں، خیبر پختونخوا ور پورے ملک میں امن چاہتے ہیں۔ امن کے لیے متحد ہو کر پُر امن لشکر بنانا ہوگا۔ ہم ہتھیار نہیں اٹھائیں گے لیکن متحد ہوکر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر پُرامن اورآئینی طریقوں اور ذرائع سے دباؤ ڈالیں گے۔ سرکاری اسکول کے مغوی استاد فرمان علی شاہ کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔جب تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے گرین سگنل نہیں ملتا فرمان علی شاہ کی بازیابی مشکل ہے۔ بنوں کی سڑکیں عوام کے لیے کھولی جائیں اور بدامنی کا خاتمہ کرکے پُرامن بنوں ہمارے حوالے کیا جائے۔ بدامنی لانے والے چاہتے ہیں کہ ہم تفرقے میں پڑیں، بندوق اٹھائیں اور کوئی غلطی کریں لیکن قوم کے نوجوان ہوش سے کام لیں۔ کسی تفرقے میں نہیں پڑنا، اپنی جدوجہد کو پُرامن طریقے سے آگے بڑھانا اور متحد رہنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اندرونی سلامتی کے ساتھ

پڑھیں:

سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی

اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے، اختیار ولی
  • سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • فیلڈ مارشل ایوب خان کے پڑپوتے کے گھر چوری، سابق صدر کی یادگار اشیاء بھی غائب
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • افغان سرزمین سے دہشتگردی برداشت نہیں کرینگے، ہمسایوں سے امن چاہتے ہیں: فیلڈ مارشل