حکمرانوں نے آمدہ بجٹ میں عوام پر مہنگائی کا پہاڑ توڑنے کیلئے زمین ہموار کرنا شروع کردی ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ اگر ملک معاشی ترقی کر رہا ہے تو عوام مہنگائی تلے کیوں دبتی جا رہی ہے آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ عوام کسی حال میں قبول نہیں کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکمرانوں نے آنے والے بجٹ میں عوام پر مہنگائی کا پہاڑ توڑنے کے لئے پہلے سے زمین ہموار کرنا شروع کردی ہے، سارے وزیر مشیر میڈیا کے ذریعے پہلے ہی سے مہنگائی کا مژدہ سنا رہے ہیں، وہ نوکری پیشہ افراد جو اپنی تنخواہ سے بجلی کا بل بھی ادا کرنے کے قابل نہیں ان کی کمر توڑنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنی تنخواہیں کئی سو فیصد بڑھانے والے عوام کے سامنے سخت حالات برداشت کرنے کا بھاشن دے رہے ہیں، اگر ملک معاشی ترقی کر رہا ہے تو عوام مہنگائی تلے کیوں دبتی جا رہی ہے آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ عوام کسی حال میں قبول نہیں کرے گی تمام سیاسی اور مزہبی جماعتوں کو مل کر مہنگائی کے اس طوفان کے خلاف آواز اٹھانا ہو گی جو آنے والے بجٹ کی صورت میں آنے والا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
معروف اداکارہ اور ٹی وی میزبان عائشہ عمر پہلی بار ایک منفرد اور دلچسپ اردو ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کی میزبانی کرتے ہوئے نظر آئیں گی، جس کا ٹیزر انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے، جس میں وہ سفید لباس میں نہایت اسٹائلش انداز میں ایک یاٹ پر موجود دکھائی دیتی ہیں۔
یہ شو ترکیہ کے خوبصورت اور معروف سیاحتی مقامات پر عکس بند کیا گیا ہے، جہاں انہیں سمندر میں کشتی کی سیر کرتے اور پھر ایک پرتعیش بنگلے میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کے لیے ایک شاندار بنگلہ مرکزی مقام کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس میں جدید سہولیات سے آراستہ سوئمنگ پول، کچن اور سرسبز لان موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عائشہ عمر نے “ڈیجیٹل ڈیٹوکس” کا سہارا کیوں لیا؟
ٹیزر میں 8 شرکاء جن میں 4 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں کو اپنے سوٹ کیسز کے ساتھ بنگلے میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو محبت کی تلاش میں ایک نیا سفر شروع کرنے جا رہے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Ayesha Omar (@ayesha.m.omar)
حال ہی میں ریلیز ہونے والے ریئلٹی شو لازوال عشق کے پرومو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، جہاں صارفین کی جانب سے شو کے کانٹینٹ اور پیش کردہ اقدار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پروگرام کے پرومو میں دکھائے گئے مناظر پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مواد پاکستانی معاشرتی، ثقافتی اور مذہبی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے ریئلٹی شوز پاکستانی معاشرے میں مغربی طرز زندگی کو فروغ دے رہے ہیں، جو نوجوان نسل پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ عائشہ عمر اور ان کی ہمشکل میں فرق کرسکتے ہیں؟
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ کیا ہمارا مذہب، ثقافت، اقدار اور روایات ہمیں ایسے ریئلٹی شوز کی اجازت دیتے ہیں؟ حیرت ہے کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ نمرہ اقبال لکھتی ہیں کہ شو میں جس طرح کی ڈریسنگ کی گئی ہے فیملی کے ساتھ بیٹھ کر کون یہ شو دیکھے گا۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ اس شو کے شروع ہونے سے پہلے ہی اس کا بائیکاٹ کریں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے پاکستانی اداکاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اداکارائیں مغربی لباس کے ذریعے ہماری نوجوان نسل کو بگاڑ رہی ہیں، ہمیں ایسے شوز نہیں چاہئیں۔
متعدد افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ لازوال عشق جیسے پروگرامز پر پابندی عائد کی جائے۔ بعض ناقدین نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ایسے مواد کو نشر کرنے کی اجازت دے کر ہم بطور معاشرہ کس سمت جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شو کے فارمیٹ کے مطابق تمام شرکاء اس بنگلے میں ایک ساتھ رہیں گے، اور ان کی ہر سرگرمی کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کی جائے گی۔ ممکنہ طور پر 100 اقساط پر مشتمل اس ریئلٹی شو میں شرکاء کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اختتام پر ایک فاتح جوڑا منتخب کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریئلٹی شو عائشہ عمر لازوال عشق