صدر ٹرمپ اور صدر شی جنپنگ کے درمیان بالآخر ٹیلی فونک رابطہ ہوگیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تجارتی تعلقات کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جنپنگ نے ٹیلی فونک گفتگو کو "مثبت" اور "حوصلہ افزا" قرار دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کال کے بعد "سچ سوشل" پر اپنے بیان میں کہا کہ یہ گفتگو "بہت اچھی" رہی اور دونوں ممالک کے اقتصادی ماہرین جلد مزید بات چیت کریں گے۔

امریکی صدر نے مزید بتایا کہ گفتگو کے دوران مکمل توجہ صرف تجارتی معاملات پر رہی۔  ایران یا یوکرین جیسے دیگر معاملات زیر بحث نہیں آئے۔

ٹرمپ نے گفتگو میں خاص طور پر نایاب معدنیات کے معاملے کو اجاگر کیا جن پر چین نے اپریل میں برآمدی پابندیاں عائد کی تھیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ اس موضوع پر پیش رفت ہوئی ہے اور اب ان مصنوعات کی پیچیدگی پر کوئی سوال باقی نہیں رہنا چاہیے۔

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ "صدر شی جنپنگ نے خاتون اوّل اور مجھے چین کے دورے کی دعوت دی جس پر میں نے بھی انھیں امریکا آنے کی دعوت دی ہے۔ دونوں عظیم اقوام کے صدور ہونے کے ناطے، ہم اس دورے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

 

دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جنپنگ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو برابری کے جذبے کے ساتھ اور ایک دوسرے کے خدشات کا احترام کرتے ہوئے باہمی مفاد کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جنپنگ نے مزید کہا کہ چین امریکا تعلقات کے دیوہیکل جہاز کی سمت درست کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہنر مندی سے اس کی رہنمائی کریں۔

چینی وزارت خارجہ کے بقول چینی صدر نے امریکا سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اور صدر شی جنپنگ کی یہ گفتگو ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عالمی معیشت بے یقینی کا شکار ہے۔

اگر یہ بات چیت عملی اقدامات میں ڈھلتی ہے تو نہ صرف امریکا اور چین بلکہ عالمی منڈیوں کے لیے بھی امید کی کرن بن سکتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹرمپ اور

پڑھیں:

عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹوں نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات کی، جس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے والد کی رہائی کے لیے مہم کا آغاز کیا عمران خان کے بیٹے سلیمان خان اور قاسم خان نے مئی میں پہلی بار عوامی سطح پر اپنے والد کی قید پر توجہ دلائی تھی، عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جہاں وہ 190 ملین پاﺅنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جب کہ ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں.

(جاری ہے)

رچرڈ گرینل امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے خصوصی مشن ہیں انہوں نے ”ایکس“ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سلیمان اور قاسم سے ریاست کیلیفورنیا میں ملاقات کی اور انہیں حوصلہ بلند رکھنے کا مشورہ دیا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات سے تنگ آ چکے ہیں آپ اکیلے نہیں ہیں عمران خان کے بیٹوں نے پاکستانی نژاد امریکی معالج ڈاکٹر آصف محمود سے بھی ملاقات کی، جو امریکا میں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کی مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں.

ڈاکٹر آصف محمود امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کے نائب چیئرمین ہیں، انہوں نے ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کے بیٹوں اور رچرڈ گرینل کے ساتھ موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان خان پر بے حد فخر ہے، جو اپنے والد، سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے گرینل کو انصاف اور اصولوں کا ساتھ دینے پر سراہا اور عمران خان کی رہائی کے لیے اتحاد پر زور دیا.

اس ماہ کے آغاز میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان کے دونوں بیٹے پہلے امریکا جائیں گے تاکہ اپنے والد کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو اجاگر کر سکیں اس کے بعد وہ پاکستان آ کر اس تحریک کا حصہ بنیں گے جو سابق وزیراعظم کی رہائی کے لیے چلائی جا رہی ہے. اگرچہ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا لیکن وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 16 کے تحت اجتماع کا حق صرف پاکستانی شہریوں کو حاصل ہے اور غیر ملکیوں کو پاکستان میں جلسہ یا اجتماع کرنے کی اجازت نہیں انہوں نے کہا کہ دونوں بھائی چوں کہ برطانوی شہری ہیں، اس لیے وہ مقامی سیاسی سرگرمیوں میں قانونی طور پر حصہ نہیں لے سکتے اور اگر وہ ویزا شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کا ویزا منسوخ کیا جا سکتا ہے.

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں کی جانب سے بھی اس معاملے پر متضاد بیانات سامنے آئے ہیں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ دونوں بھائیوں کو قانون کی حدود کے اندر رہ کر پاکستان آنے اور اپنی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت ہونی چاہیے. 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ
  • وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ
  • عمران خان کے بیٹوں کی ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات، رہائی کیلئے امریکا میں مہم شروع کر دی
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات
  • امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت، ٹرمپ نے اوباما کو ’غدار‘ قرار دے دیا
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی