رواں سال کتنے عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی؟ اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
رواں سال 16 لاکھ 73 ہزار سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کرلی۔
حجاج کرام نے وقوف عرفہ اور مزدلفہ کے بعد آج جمرہ عقبہ کی رمی کی، قربانی اور حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیا۔
حجاج کرام نے رات مزدلفہ میں اللہ کی یاد میں گزاری، طلوع آفتاب کے بعد حجاج کرام نے جمرہ عقبہ پر رمی کی اور پھر دم شکر یعنی جانور قربان کرنے کے بعد حلق کرایا۔ اور پھر احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوگئے۔
طواف زیارت کے بعد حجاج کرام 11 اور 12 ذوالحج منی میں قیام کریں گے اور پھر اپنے وطن روانگی کے قبل طواف وداع کریں گے۔
عرب میڈیا نے بتایا کہ وزارت شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال 171 ممالک سے 15 لاکھ 6 ہزار 576 عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی جب کہ سعودی عرب سے اس سال 1 لاکھ 66 ہزار 654 افراد حج ادا کیا۔
سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اندرون اور بیرون ملک سے آنے والے حجاج میں مردوں کی تعداد 8 لاکھ 77 ہزار 841 تھی جب کہ 7 لاکھ 95 ہزار 389 خواتین نے حج ادا کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔