عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
عید کے موقعے پر اکثر افراد سیرو تفریح کا بھی پروگرام بناتے ہیں جس سے گھر کے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے ہی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔
پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد نہ صرف سیاسی اور انتظامی مرکز ہے بلکہ اپنے قدرتی حسن، سرسبز پہاڑیوں اور تاریخی مقامات کے باعث سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بھی ہے۔ شہر اور اس کے قرب و جوار میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟
عید کی چھٹیوں میں اسلام آباد میں اور اس کے نزدیک واقع سیاحتی مقامات پر سیرو تفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون سی جگہیں ہیں۔
دامن کوہاسلام آباد میں مارگلہ پہاڑیوں میں واقع دامن کوہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے۔ یہاں سے شہر کا دلکش منظر اور مارگلہ کی سرسبز وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔
دامن کوہ کی فضا میں ایک خاص سکون پایا جاتا ہے۔
مری
مری جو ملکہ کوہسار کے نام سے مشہور ہے اسلام آباد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہاں کی پتریاٹہ چیئرلفٹ ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے جہاں سے پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کا دلکش منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ عید کے موقعے پر یہ جگہ خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔
قلعہ پھروالہاسلام آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قلعہ پھروالہ ایک تاریخی مقام ہے جو گکھڑ حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے۔
اس مقام کی خاموشی اور تاریخی اہمیت ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔
شاہدرہ
اسلام آباد کے قریب واقع شاہدرہ ایک خوبصورت وادی ہے جہاں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشمے بہتے ہیں۔ یہاں کے ریسٹورنٹس اور اسٹال مالکان نے اپنی میزیں اور کرسیاں بہتے ہوئے چشموں کے عین وسط میں لگائی ہوئی ہوتی ہیں جہاں سے ریفریشمنٹ کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو موسم گرما میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔
نیلا سانڈھ آبشارنیلا سانڈھ آبشار اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی نیلے پانی کی جھیل اور سرسبز پہاڑیوں کے لیے مشہور ہے۔
یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو عید کے دنوں میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔
خانپور ڈیماسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع خانپور ڈیم نہ صرف پانی کا ذخیرہ ہے بلکہ واٹر اسپورٹس کا مشہور مقام بھی بن چکا ہے۔
یہاں کشتی رانی، جیٹ اسکی اور zip-lining جیسے ایڈونچر سے بھرپور سرگرمیاں دستیاب ہیں اور موسم گرما میں یہاں جانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
تلہ جوگیاں اور کوٹلی ستیاںاگرچہ یہ مقام اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر ہیں مگر کوٹلی ستیاں اور تلہ جوگیاں جیسے پہاڑی علاقے ہائیکنگ، قدرتی چشموں اور ہری بھری وادیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ایڈوینچر کے شوقین افراد کے لیے یہ جگہیں نہایت پرکشش ہیں۔
راول ڈیم کے مقابلے میں نسبتاً کم مشہور مگر زیادہ قدرتی خوبصورتی کا حامل یہ ڈیم اسلام آباد کے مضافات میں واقع ہے۔ یہاں کا نیلا پانی، پہاڑوں سے گھرا ماحول اور کم ہجوم والے راستے اسے ’پرسنل ایڈونچر‘ کے لیے بہترین بناتے ہیں۔
اس سے آگے ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو پہاڑیوں، چشموں اور کھیتوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری حسن اور مقامی دیہی زندگی کا مشاہدہ ایک منفرد تجربہ ہے۔
خیرا گلی سے نیچے جنگلاتی ٹریکیہ علاقہ مری کی حدود میں تو آتا ہے مگر اسلام آباد سے بآسانی قابل رسائی ہے۔
یہاں سے کئی چھوٹے قدرتی ٹریک نکلتے ہیں جو بالکل غیر معروف ہیں اور مکمل فطری سکون فراہم کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ کھیرا گلی مارگلہ تفریحی مقامات مری نیلا سانڈھ آبشار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ اسلام آباد سے تقریبا جا سکتا ہے کے لیے عید کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیل پر سماعت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جون ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کی اپیل پر نیب پراسکیوشن ٹیم نوٹیفائی کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی ہے.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیل پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے کی بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے، اور موقف اختیار کیا کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہے، منتوں، مرادوں اور دعاﺅں کے بعد آج کی تاریخ ملی ہے، آج کی تاریخ ہمیں آسانی سے نہیں ملی، توشہ خانہ ون، توشہ خانہ ٹو اور اب 190 ملین پاﺅنڈ کیس بنایا گیا ہے، عمران خان کیخلاف 300 سے زائد مقدمات بنائے گئے.
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے سزا ہوئی، ہائیکورٹ سے استغاثہ نے کہا ٹھیک نہیں ہوئی معطل کردی جائے، فیصلوں کا کسی کو معلوم نہیں ہوتا، یہ کیسے فیصلے ہیں جس میں 6 ماہ سے میاں بیوی کو اندر رکھا ہوا ہے، یہ سابق وزیراعظم کے خلاف متنازع ترین فیصلہ ہے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جن جج صاحب نے کیس کا فیصلہ سنایا ان کے خلاف سپریم کورٹ کی آبزرویشنز موجود ہیں. اسپیشل پراسیکیوٹر نیب رافع مقصود نے کہا کہ اس عدالت کا بڑا قیمتی وقت ہے، آپ میری بات سن لیں، میں نے ابھی کچھ نہیں کہا ہے میری گزارش ہے اس کیس میں وفاقی حکومت نے اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا تھا ابھی فیڈرل حکومت نے کوئی بھی پراسیکیوٹر جنرل تعینات نہیں کیا مجھے گزشتہ رات اس کیس کا پتہ چلا، مجھے نوٹس رات کو ملا، ہمیں وقت دے دیں. بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ خاتون کو 7 سال کی سزا سنائی گئی، جو ضمانت کی حقدار ہے جس جج نے یہ فیصلہ دیا اس کے خلاف سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا اس کیس میں فیصلے سے متعلق صحافیوں نے تاریخیں بتائیں 23 سال سے وکالت کررہے ہیں، کبھی فیصلہ آنے سے پہلے پتہ نہیں چلا. انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو 20 دن سے کم دنوں میں سزا سنائی گئی، ٹرائل کورٹ میں پراسکیوشن بڑی تیز سے ٹرائل چلاتے ہیں، جب ہائی کورٹ کیس آتا ہے تو پھر ایسے چیزیں آتی ہیں کیس فکس ہی نہیں ہو رہا نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے بیرسٹر سلمان صفدر کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کل نوٹس ملا ہے، وقت دے دیں، عمران خان کیخلاف اسپیشل ٹیم لانا چاہتے ہیں، تو لائیں ہم نہیں گھبراتے، نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ 4 ہفتوں کا وقت دے دیں. قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے پراسکیوشن ٹیم کا نوٹیفکیشن لینا ہے تو 7 دن کا وقت لے لیں، نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ وزارت قانون سے خط و کتابت ہونی ہے، 4 ہفتوں کا وقت دے دیں بیرسٹر سلمان صفدر نے نیب استدعا کی مخالفت کی. عدالت نے نیب کو 7 دن میں پراسکیوشن ٹیم نوٹیفائی کرنے کی ہدایت کی قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے متعلقہ وزارتوں سے کرنا ہے یا جہاں سے بھی ہو، پراسیکیوشن ٹیم مقرر کریں عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری دنیا کہتی ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ عید کی چھٹیاں ہیں، وقت زیادہ دیا جائے جسٹس محمد آصف نے کہا کہ اب بھی آپ کو زیادہ ٹائم دیا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی.