جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آپریشن سندور میں بدترین ناکامی؛ اپوزیشن نے مودی سرکار پر سوالات کی بوچھاڑ کردی
آپریشن سندور میں بھارت کی ناکامی اوراپوزیشن رہنماؤں کے اہم سوالات نے مودی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے اور آپریشن سندور میں مودی کی ناکام حکمت عملی پر بھارتی اپوزیشن رہنماؤں نے شدید تنقید کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی حوالے سے کانگریس رہنما پون کھیرہ نے پریس کانفرنس میں مودی پر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔
کانگریس رہنما پون کھیرہ کا کہنا تھا کہ سارے عوام مودی سے آپریشن سندور کی ناکامی پر سوال کررہے ہیں، مگر کوئی جواب نہیں۔ جو بھی سوال کرتا ہے، اسے پاکستان کا حامی قرار دے دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور میں مودی سرکار تنہا ہو چکی ہے۔ پاکستان کی حمایت میں ترکی، چین اور آذربائیجان سب کا ساتھ ہے۔ مودی سرکار کے آپریشن سندور کے بعد بہادری کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔
پون کھیر کا کہنا تھا کہ کہیں مودی نے ٹرمپ کو آنکھ اٹھا کر جواب نہیں دیا، نام نریندر، کام سرینڈر۔ یہی حقیقت ہے اس شخص کی جو گزشتہ 11 برس سے اس ملک کی باگ ڈور سنبھالے بیٹھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حمایتیوں نے مودی کو مقدر کا سکندر سمجھا، گیارہ سال بعد فلم نکلی تو نکلا نریندر کا سرینڈر۔ عوام بزدل مودی سے تنگ ہوگئے ہیں، اس کی وجہ سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔