جگ ہنسائی کے باوجود بھارتی میڈیا نے فیک نیوز کا دھندا بند نہ کیا اور پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا۔
بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کے دو ماہ بعد نئی دلی کو چار خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
تاہم وزارت پانی کے ذرائع نے جیونیوز کو تصدیق کی ہے کہ یہ یکسر فیک نیوز ہے جس کا مقصد جنگ میں ہوئی بھارت کو عبرتناک شکست سے بھارتی عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے صرف دو خطوط لکھے ہیں اور وہ بھی محض بھارت کے خطوط کا جواب ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طورپر معطل کیا ہی نہیں جاسکتا اور بھارت کو ہرصورت اس پر عمل کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

نیوزی لینڈ؛ اسمبلی میں ’ہاکا‘ احتجاج کرنے پر قبیلہ ماؤری کے 3 ارکان معطل

نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں اپنا روایتی قبائلی اندازِ احتجاج اپنانے پر تحریک انصاف ماؤری پارٹی سے تعلق رکھنے والے 3 ارکانِ اسمبلی کو معطل کر دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان ارکان اسمبلی نے پارلیمنٹ میں ایک متنازع بل کے خلاف احتجاج کے طور پر روایتی ماؤری ہاکا کیا تھا۔

پارٹی کے شریک قائدین راوری وائی ٹی ٹی اور ڈیبی نگاریوا پیکر کی 21 دن جبکہ 22 سالہ ہانا-راویتی مائیپی-کلارک کی 7 دن کے لیے رکنیت معطل کی گئی۔

تحریک انصاف ماؤری پارٹی سے تعلق رکھنے والے یہ ارکان نیوزی لینڈ کی تاریخ میں اب تک کی سب سے سخت پارلیمانی سزا کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : نیوزی لینڈ میں 27 سالہ ولی عہد قدیم ماؤری قبیلے کی ملکہ بن گئیں

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی پارلیمانی سیاست میں اس سے قبل کسی رکنِ پارلیمنٹ کو دی جانے والی سب سے لمبی معطلی صرف تین دن کی تھی۔

ماؤری رقص ہاکا کی ویڈیو سوشل پر وائرل ہونے کے باعث 22 سالہ ماؤری رکن اسمبلی نے عالمی شہرت حاصل کی تھی۔ وہ ملک کی سب سے کم عمر رکنِ پارلیمنٹ بھی ہیں۔

پارلیمنٹ کی پرولیجز کمیٹی کا کہنا تھا کہ ان ارکان نے ایسا رویہ اپنایا جو ایوان کے دیگر ارکان کو ڈرانے یا دھمکانے کے مترادف ہو سکتا تھا۔

کمیٹی نے یہ بھی بتایا کہ 22 سالہ ہانا-راویتی نے معافی نامہ جمع کروایا تھا اسی لیے ان کی سزا نسبتاً کم رکھی گئی ہے۔

ہانا-راویتی کا ردعمل معطلی کے فیصلے سے قبل خطاب کرتے ہوئے ہانا-راویتی نے کہا تھا کہ کیا ہماری آوازیں اس ایوان کے لیے بہت بلند ہیں؟ کیا یہی وجہ ہے کہ ہمیں خاموش کیا جا رہا ہے؟

یاد رہے کہ یہ احتجاج نومبر میں اس وقت سامنے آیا جب پارلیمنٹ میں ٹریٹی آف وائی تانگی سے متعلق ایک متنازع بل پر پہلی بار ووٹنگ ہو رہی تھی۔

1840 میں ماؤری قبائلی رہنماؤں اور برطانوی تاج کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کو نیوزی لینڈ کے قیام کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔

تاہم مجوزہ بل نے خدشات پیدا کیے کہ اس سے ماؤری برادری کے آئینی حقوق محدود کیے جا سکتے ہیں۔ اسی بنا پر ملک بھر میں مظاہرے ہوئے اور بالآخر حکومت نے یہ بل واپس لے لیا۔

ہانا-راویتی نے بل کی ایک کاپی پھاڑ کر احتجاج کا آغاز کیا اور پھر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دائیں بازو کی پارٹی کے رہنما کے قریب جا کر ہاکا کیا۔ یہ عمل دیگر ارکان کی شکایات کا سبب بنا، جنہوں نے اسے ایوان میں بدنظمی قرار دیا۔

جس کے بعد یہ معاملہ اسپیکر کے ذریعے پرولیجز کمیٹی کو بھیجا گیا جہاں کئی مہینے اس پر بحث ہوئی۔

واضح رہے کہ ماؤری ثقافت میں رقص اور گیت پارلیمنٹ میں غیر معمولی نہیں لیکن ایسا کرنے کے لیے اسپیکر کی پیشگی اجازت ضروری ہے جو ان ارکان نے نہیں لی تھی۔

تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی کی معطلی ماؤری ارکان کی آواز دبانے کی کوشش سمجھی جا رہی ہے اور یہ اقدام نسلی و ثقافتی سیاست کا نیا موڑ ہوسکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی  
  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا
  • مودی کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان
  • گودی میڈیا کے برعکس پاک میڈیا کا مثبت کردار
  • نیوزی لینڈ؛ اسمبلی میں ’ہاکا‘ احتجاج کرنے پر قبیلہ ماؤری کے 3 ارکان معطل
  • شملہ معاہدہ ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا: ذرائع وزارتِ خارجہ
  • کذب بیانی نے بھارت کی عالمی امیج اور خارجہ پالیسی کو بھی شدید نقصان پہنچایا، واشنگٹن پوسٹ
  • بھارت نے دہشتگردی کو خارجہ پالیسی کا اہم جز بنا لیا: عطا تارڑ