بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی تازہ لہر کے بعد حکام نے متعدد اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ارمبائی تنگول نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے کمانڈر سمیت 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت امپھال میں ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، ایک بس کو نذر آتش کیا اور کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے, ریاستی وزارت داخلہ نے 5 روز کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ وی سیٹ اور وی پی این جیسی سہولیات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
منی پور میں ہندو میتئی اور مسیحی کوکی برادریوں کے درمیان گزشتہ دو برسوں سے نسلی تنازعات جاری ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں, اب بھی ہزاروں شہری کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
ارمبائی تنگول پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے بعد اس گروپ نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ زمین اور سرکاری ملازمتوں جیسے مسائل پر شروع ہونے والی کشیدگی کو سیاسی مفادات کے تحت مزید ہوا دی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور حالات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو معطل منی پور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو منی پور منی پور
پڑھیں:
رجب بٹ نے اپنے گھر پر فائرنگ کا ذمہ دار 333 گروپ کو قرار دے دیا
لاہور:
یوٹیوبر رجب بٹ نے اپنے گھر پر فائرنگ کے حوالے سے ویڈیو پیغام جاری کردیا جس میں انہوں نے 333 گروپ کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
ویڈیو پیغام میں رجب بٹ نے کہا کہ میرے گھر پر فائرنگ کرنے والے کا نام کاشف چوہان ہے جس کا تعلق 333 گروپ سے ہے۔
رجب بٹ کے مطابق کاشف چوہان نے پہلے گاڑی تبدیل کی اور موٹر سائیکل پر آ کر فائرنگ کی، فائرنگ بیرون ملک بیٹھے شہزاد بھٹی نے کروائی۔
یوٹیوبر نے دعویٰ کیا کہ ملزمان کے بارے میں پولیس بھی سب جانتی ہے، دوسری جانب پولیس نے رجب بٹ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ملزمان سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ رجب بٹ کے گھر فائرنگ کرنے والے ملزمان کی شناخت اور تلاش جاری ہے، گھر پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کا تاحال کچھ نہیں پتہ، رجب بٹ نے ویڈیو میں جو نام لیے ہیں اس کا علم نہیں۔
TagsShowbiz News Urdu