کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
کراچی:
ڈیفنس میں درخشاں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون کو گاڑی سمیت گرفتار کر لیا۔
درخشاں پولیس کے مطابق ملزمہ اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر منشیات فروشی میں ملوث تھیں اور ایس ایس پی ساوتھ مہزور علی کے مطابق ملزمہ کی گرفتاری تھانہ درخشاں کی حدود میں عمل میں آئی جہاں ایک مشتبہ گاڑی ٹویوٹا مارک II کو روکا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ تلاشی کے دوران گاڑی سے ویڈھ نامی منشیات برآمد ہوئی، جس پر گاڑی میں موجود خاتون کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا، جو بدنام منشیات فروشوں کی والدہ ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ گروہ ڈی ایچ اے اور ملحقہ علاقوں میں منشیات سپلائی کرنے میں سرگرم تھا تاہم ملزمہ کے خلاف تھانہ درخشاں میں مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق خاتون اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر منظم انداز میں منشیات فروشی کے مکروہ دھندے میں ملوث تھی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار خاتون سے تفتیش کے دوران مزید اہم انکشافات متوقع ہیں اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث دوسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد میں شوہر کے سامنے خاتون کے مبینہ گینگ ریپ میں ملوث دوسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا جب کہ گزشتہ روز گھناؤنے فعل میں ملوث گرفتار ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 2 جون کو حافظ آباد کے میں درج ہونے والے مبینہ گینگ ریپ کے مقدمے کی ایف آئی آر کے مطابق خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان نے دونوں میاں بیوی سے بھی مبینہ طور پر اسلحہ کے زور پر جنسی عمل کروایا، اس کی بھی ویڈیو بنائی اور فرار ہو گئے۔
مقامی پولیس نے کہا کہ واقعہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے قبل پیش آیا لیکن گینگ ریپ کا شکار خاتون کے شوہر کے جانب سے مقدمے کا اندراج اس وقت کروایا گیا جب ملزمان کی جانب سے مبینہ گینگ ریپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی۔
مقدمے کے اندراج کے اگلے ہی دن 4 جون بروز بدھ کو مقامی پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا اور پھر اسی رات ملزم کی پراسرار حالات میں ہلاکت ہوئی۔
سی ٹی ڈی حافظ آباد کے انچارج اعجاز احمد نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ’ملزم کو حراست میں لینے کے بعد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم انھیں اپنے ساتھ لیکر جا رہی تھی کہ راستے میں ملزمان نے اپنے ساتھی کو چھڑانے کے لیے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔
اس واقعے سے متعلق حافظ آباد کے تھانہ کسوکی میں درج ایف آئی ار میں مدعی مقدمہ نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ 25 اپریل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنی بہن کو ملنے کے لیے موٹر سائیکل پرنوشہرہ ورکاں گئے جب کہ گھر واپسی پر شام ہو گئی تھی اور راستے میں ان کی بیوی ایک شوگر مل کے پاس رفع حاجت کے لیے موٹرسائیکل سے اتریں۔
ایف آئی ار کے مطابق اسی اثنا میں ایک شخص نے مدعی مقدمہ سے شام کے وقت اس جگہ پر رکنے کی وجہ پوچھی جس پر انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی رفع حاجت کے لیے گئی ہے تو اسی وجہ سے وہ یہاں پر رکے ہوئے ہیں۔
مدعی مقدمہ کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران میں ملزم کا ایک اور ساتھی بھی وہاں پر آگیا اور اس کے کچھ دیر بعد ہی ملزمان کا تیسرا ساتھی بھی وہاں پہنچ گیا۔
اس واقعے کی ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے دعویٰ کیا کہ ملزمان ان دونوں میاں بیوی کو کچھ فاصلے پر واقعہ قبرستان کے پاس لے گئے جہاں پر ان مسلح ملزمان نے دونوں میاں بیوی کو برہنہ کر دیا۔
مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ملزمان نے (مدعی مقدمہ) کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیوی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جبکہ مدعی مقدمہ ایسا نہ کرنے کے حوالے سے ملزمان کی منتیں بھی کرتے رہے لیکن ملزمان باز نہ آئے اور ان کی بیوی کو ریپ کا نشانہ بناتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان جب اس خاتون کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا رہے تھے تو ان کا ایک ساتھی اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔